اس خاتون نے عدالت کا رخ اس لیے کیا چونکہ مدھیہ پردیش حکومت نے بھوپال گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے بھوپال میموریل ہیلتھ اینڈ ریسرچ سینٹر اسپتال کو مکمل طور پر کورونا کے مریضوں کے علاج و معالجے کے لیے استعمال کرنے کا حکم 23 مارچ کو جاری کیا ہے جو کہ قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ اس اسپتال کو گیس سانحہ کے متاثرین کے لیے بنایا گیا تھا۔
ایڈوکیٹ کرونا نندی نے کہا کہ وہ فوری طور پر ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گی۔
68 برس کی درخواست گزار مُنی بی گیس سانحہ کی متاثرہ ہے اور ان کا تعلق غریب گھر سے ہے اور انہیں دل کا دورہ پڑا ہے اور وہ وینٹی لیٹر کے ذریعے سانس لے رہی ہیں نیز وہ کسی دوسرے اسپتال میں جانے کے متحمل نہیں ہے۔
نندی نے کہا کہ 'بی ایم ایچ آر سی، ان جیسے گیس سانحہ کے متاثرین کے لئے بنایا گیا تھا کیونکہ وہ بیماریاں جو کاربائڈ کی وجہ سے ہوئی، اس کی وجہ سے انہیں سخت تکلیف ہے۔'