حیدرآباد: بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ اس دھمکی کے بعد پولیس نے رائے پور، چھتیس گڑھ سے فیضان خان نامی شخص کو شک کے تحت بلایا اور اس سے پوچھ گچھ کی۔
درحقیقت 5 نومبر کو شاہ رخ خان کو باندرہ پولیس اسٹیشن میں ایک کال کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکی ملی تھی، جس میں 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فون کرنے والے کا نام وکیل فیضان خان بتایا جاتا ہے۔
اس معاملے میں مقدمہ درج ہونے کے بعد وہ بدھ کو ممبئی کے باندرہ پولی س اسٹیشن کے تین افسران کے ساتھ رائے پور کے لیے روانہ ہوئے۔ جمعرات کی صبح پولیس کو پنڈاری کے علاقے میں موبائل سم کی لوکیشن ملی، جس کے بعد پولیس اس شخص تک پہنچی۔ ملزم کا نام فیضان خان بتایا جاتا ہے۔
پولیس نے ملزم کو تھانہ پنڈاری بلایا اور پوچھ گچھ کی۔ ملزم فیضان نے کہا، 'میرا فون 2 نومبر کو چوری ہوا تھا اور میں نے شکایت درج کرائی تھی۔ میں نے اس بارے میں ممبئی پولیس کو بتایا۔ انہوں نے تقریباً دو گھنٹے تک مجھ سے پوچھ گچھ کی۔
مزید پڑھیں: سلمان خان کے بعد اب شاہ رخ خان کو جان سے مارنے کی دھمکی، باندرہ تھانے میں کیس درج
پوچھ گچھ کے دوران فیضان خان نے دعویٰ کیا کہ کچھ دن پہلے اس کا موبائل فون گم ہوگیا تھا اور اس نے رائے پور کے کھمہردیہ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی۔ اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لیے دستاویزات فراہم کرنے کے باوجود، اہلکار محتاط رہتے ہیں۔ انہیں مزید پوچھ گچھ کے لیے ممبئی کے باندرا پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فی الحال ممبئی پولیس نے شاہ رخ خان کی باندرہ رہائش گاہ منت کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ اور سکیورٹی اہلکاروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔