سرینگر: جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں آرٹیکل 370 کی بحالی سے متعلق قرارداد کو لیکر آج تیسرے روز بھی ہنگامہ جاری رہا۔ آج جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اسپیکر رحیم راتھر نے نیشنل کانفرنس کے قانون ساز جاوید بیگ کو تحریک تشکر پر خطاب کرنے کی ہدایت دی، تاہم بی جے پی، پی سی، پی ڈی پی اور اے آئی پی کے ارکان نے ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ جہاں ایک طرف بی جے پی ارکان آرٹیکل 370 کی منسوخی کی تائید کررہے ہیں تو وہیں دوسری طرف برسراقتدار جماعت این سی و کانگریس کے علاوہ پی ڈی پی و دیگر پارٹیوں کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی مخالفت میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوپور کے سگی پورہ میں انکاونٹر جاری، ایک عسکریت پسند ہلاک
جموں و کشمیر اسمبلی میں آرٹیکل 370 اور 35A کو ان کی اصل شکل میں فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی گئی جس کے بعد اپوزیشن بی جے پی کے ارکان کی جانب سے اس قرارداد کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ کیا گیا۔ آج تیسرے روز بھی قرارداد کی مخالفت اور حمایت میں ارکان نےہنگامہ شروع کردیا۔ بارہمولہ کے ایم پی انجینئر رشید کے بھائی اور عوامی اتحاد پارٹی کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ کو ایوان سے باہر کردیا گیا۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے بعد پارٹی کے متعدد ممبران کو مارشل آؤٹ کرنے کے بعد بی جے پی نے اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا۔