ملک میں کورونا انفیکشن دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بری طرح سے خلل کا شکار ہے۔ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن 3 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔
![No workers are available for harvesting at Lockdown](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-6782720-1032-6782720-1586831913774_1404newsroom_1586839947_391.jpg)
اچانک اس لاک ڈاؤن نے کسانوں کی زندگیوں پر بڑا اثر ڈالا ہے۔ زیادہ تر کسانوں کے دانے کھیت میں ہی گر کر خراب ہورہے ہیں۔ گندم کی فصل کی کٹائی اور تیاری کے لئے مزدور نہیں مل رہے ہیں۔
عالم یہ ہے کہ بہت سے کسان خاندان فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مزدور دور دراز سے تیاری کے لئے آرہے ہیں۔ اور کچھ مزدور جمسی جیسی جگہوں پر ایک ایک کرکے کھیتوں میں جارہے ہیں اور مختلف کاشتکاروں کے لئے اناج کی تیاری کررہے ہیں۔
![No workers are available for harvesting at Lockdown](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/bh-bgp-02-farmers-troubles-incresed-in-lockdown-avb-7202641_13042020233410_1304f_03662_941_1404newsroom_1586839947_428.jpg)
گوراڈیہہ کے تحت جمسی بہیار میں ایک طویل عرصے سے فصل کی تیاری کرنے والے کسان رشی کپور سنگھ نے بتایا کہ فصل کو تیار کرنے کے لئے کٹائی اور تھریشر کی ضرورت ہے۔ کٹائی کے لئے پورے علاقے میں مزدور ابھی تک نہیں مل پائے ہیں۔ کچھ مزدور کافی عرصہ قبل گوڈڈا سے آئے تھے۔ وہی مزدور مختلف علاقوں میں گھوم رہے ہیں اور کٹائی کرنے والوں اور تھریشروں سے فصلیں تیار کررہے ہیں۔ لیکن فصل دیر سے ہونے کی وجہ سے کاشتکاروں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔
متاثر کسانوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی فصلوں کے نقصان کے لئے سرکاری امداد حاصل کریں۔ کیونکہ جتنی تاخیر سے اس بار فصل تیار کی جارہی ہے ایسی صورتحال میں کاشتکاروں کو بہت نقصان ہو رہا ہے۔
کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ عام دنوں کے مقابلے میں غلہ دانوں کی تیاری میں تقریبا نصف کمی واقع ہوئی ہے۔ کسانوں کو براہ راست نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں حکومت انہیں مالی مدد کرے۔