ریاست کرناٹک میں بی جے پی کے اقتدار میں آئے تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے باوجود اس کے اقلیتوں کے لئے خاص کر اردو زبان کے فروغ اور اس کی ترقیاتی کاموں کو روب عمل لانے کے لئے کرناٹک اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا ابھی تک انتخاب نہیں کیا گیا۔
سمینار، مشاعرہ اور ثقافتی پروگراموں کے انعقاد کے لیے اردو اکیڈمی کی کارکردگی بے حد معنی رکھتی ہے۔
باوجود اس کے برسر اقتدار بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے جذبات کا لحاظ نہ کرتے ہوئے اردو اکیڈمی کے چیئرمین کو ابھی تک منتخب نہیں کیا گیا۔
مقبول احمد سگری سیکرٹری کل ہند تعمیر ملت نے بتایا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کے لئے خاص کر مسلمانوں کے لیے غیر سنجیدہ ہے۔
برسراقتدار حکومت کے تین سال سے زائد کا عرصہ ہونے کے باوجود اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کرنا تعجب کی بات ہے۔
کلیم فریدی اردو صحافی نے کہا کہ ریاست کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ بسوا راج بومائی سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ ریاست کرناٹک میں اردو اکیڈمی کے چیئرمین کا انتخاب جلد از جلد کریں۔