ایسے میں آج بھارتیہ جنتا پارٹی کرناٹک یونٹ کی جانب سے ایک ٹویٹ کے ذریعے سی اے اے مخالفین سے یہ سوال کیا کہ ان بھارتیوں کے نام بتائے جائیں جو اس قانون سے متاثر ہو سکتے ہیں اور وہ کیسے متاثر ہونگے۔ ٹویٹ میں یہ چیلینج بھی کیا گیا کہ اس تعلق سے کوئی بھی ایک نام نہیں بتا پائیگا۔
اس سلسلے میں ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے شہر کے معروف ایڈووکیٹ محمد طاہر نے اس چیلینج کا تفصیلی خلاصہ کیا۔