نئی دہلی: سود کے مارجن میں کمی کے درمیان ملک کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے رواں مالی برس 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں 6,068 کروڑ روپے کا خالص منافع کمایا ہے۔ اس سہ ماہی میں خالص منافع 6.70 فیصد کم ہے اور رواں برس جنوری تا مارچ سہ ماہی کے مقابلے خالص منافع میں 33.42 فیصد کی کمی ہے۔ ایس بی آئی نے مالی برس 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں 6,504 کروڑ روپے اور چوتھی سہ ماہی (جنوری-مارچ 2022) میں 9,114 کروڑ روپے کا خالص منافع کمایا تھا۔ SBI Net Profit Decline
ہفتہ کو جاری کردہ بینک کے سہ ماہی مالیاتی نتائج کے مطابق بینک کی سود کی آمدنی سالانہ بنیادوں پر 10.85 فیصد بڑھ کر رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی میں 72,676 کروڑ روپے ہوگئی۔ اسی مدت کے دوران اس کا سود خرچ 9.37 فیصد بڑھ کر 41,480 کروڑ روپے ہوگیا۔ اس طرح ایس بی آئی کی خالص سود کی آمدنی (این آئی آئی) زیر نظر سہ ماہی میں سال بہ سال 12.87 فیصد بڑھ کر 31,196 کروڑ روپے ہوگئی۔ گذشتہ برس کی اسی سہ ماہی میں بینک کی سودی آمدنی 65,564 کروڑ روپے، سود کا خرچ 37,926 کروڑ روپے اور خالص سود کی آمدنی 27,638 کروڑ روپے تھی۔
بینک کا خالص سود کا مارجن رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی میں 3.23 فیصد رہا جو گذشتہ برس کی اسی مدت میں 3.15 فیصد اور جنوری تا مارچ 2022 کی سہ ماہی میں 3.40 فیصد تھا۔ مالی برس 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے لیے بینک کا آپریٹنگ منافع 12,753 کروڑ روپے رہا، جو ایک برس پہلے کے 18,975 کروڑ روپے کے مقابلے میں 32.79 فیصد کم ہے اور آپریٹنگ منافع گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 35.32 فیصد کم ہے۔ جنوری-مارچ 2022 کی سہ ماہی میں بینک کا آپریٹنگ منافع 19,717 کروڑ روپے رہا۔
زیر جائزہ سہ ماہی میں بینک کو قرضوں کے نقصان کے لیے 4,268 کروڑ روپے کا نسبتاً کم پروویژن کرنا پڑا۔ یہ گذشتہ برس اپریل-جون میں اس آئٹم پر 5,030 کروڑ روپے کی فراہمی سے 15.14 فیصد کم ہے۔ لیکن بالکل یہ گزشتہ سہ ماہی میں 3,262 کروڑ روپے کے مقابلے میں 30.86 فیصد زیادہ ہے۔
مزید پڑھیں: