کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران سونے اور چاندی کے دام مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ بین الاقوامی بازار میں میں تیزی کی وجہ سے سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اچھال دیکھنے کو ملا ہے۔
رائے پور: لاک ڈاؤن کے دوان حکومت نے صرافہ کاروبار کو 19 مئی سے کھولنے کی اجازت دی تھی۔ لاک ڈاؤن سے قبل سونے اور چاندی کی قیمت کم تھے لیکن کورونا بحران اور لاک ڈاؤن کے دوران سونے اور چاندی کی قیمتیں مسلسل بڑھی ہیں۔ بین الاقوامی بازار میں تیزی آنے کی وجہ سے سونے اور چاندی کی قیمتوں میں زبردست اچھال دینے کو ملا ہے۔ سونے اور چاندی کو محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قیمتیں بڑھنے کے باوجود لوگ بڑی تعداد میں صرافہ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں سونا 82 ہزار روپے فی 10 گرام تک پہنچنے کی امید ہے۔'
لاک ڈاؤن کے بعد سونے اور چاندی کی قیمتوں کی بات کی جائے تو لاک ڈاؤن سے پہلے سونے کی قیمت فی تولہ 42 ہزار روپے تھی۔ جو بڑھ کر 54 ہزار 500 روپے کے پاس پہنچ گئی ہے۔ لاک ڈاؤن سے قبل چاندی کی قیمت فی کلو گرام 44 ہزار روپے تھی جو بعد میں بڑھ کر 69 ہزار 400 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح سونے کی قیمت میں فی تولہ 12 ہزار 500 روپے بڑھی ہے، جبکہ چاندی کی قیمت میں فی کلو گرام قریب 25 ہزار 400 روپے بڑھی ہے۔ باوجود اس کے لوگ محفوظ سرمایہ کاری کو خیال میں رکھتے ہوئے سونا چاندی میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔'
صرافہ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ ' لوگوں میں کورونا وائرس کے تعلق سے خوف ضرور ہے لیکن بازار میں سونا اور چاندی کی خریداری بار بار ہورہی ہے۔ صارفین صرافہ دکانوں میں پہنچ رہے ہیں۔ صرافہ دکانون میں پہلے کے مقابلے لوگوں کی آمد و رفت بڑھ گئی ہے۔ جس نے سونے کی چمک کو اور بڑھا دیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد صرافہ کا کاروبار شروع ہوئے تقریباً تین ماہ ہونے کو ہے، صرافہ کی دکانوں پھر ایک بار رونق لوٹ آئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران صرافہ کاروباریوں کو جو نقصان ہوا وہ کچھ حد تک بھرا ہے۔
چھتس گڑھ میں صراف تاجروں کولاک ڈاؤن کے 2 ماہ میں تقریباً 500 کروڑ روپے کا نقصان جھیلنا پڑا ھا۔ دارالحکومت رائے پور میں لاک ڈاؤن کے دوران صراف تجارت پوری طرح بند اور ٹھپ پڑا تھا۔ حکومت نے 19 مئی سے صرفہ بازار کھولنے کی جازت دی تھی۔ جھتس گڑھ میں 5500 صراف کی چھوٹی بڑی دکانیں ہیں، صرف رائے پور میں صراف کی چھوٹی بڑی کل ملاکر 1500 دکانیں ہیں۔