خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے یہ بات آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2019-20 پیش کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ حکومت بھارت کے اعلیٰ تعلیمی نظام کو عالمی سطح پر تعلیم کے بہترین نظام میں سے ایک نظام بنانے کے لیے نئی قومی تعلیمی پالیسی بھی لے کر آئے گی۔ اس نئی قومی پالیسی سے دیگر چیزوں کے علاوہ اسکول اور اعلیٰ تعلیم دونوں سطح پر بڑی تبدیلی آنے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں اس سے نظم و نسق کے بہتر نظام اور تحقیق و اختراع پر بڑے پیمانے پر توجہ مرکوز ہوگی۔
تحقیق اور اختراع کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے ملک میں تحقیق کو فروغ دینے، باہمی اشتراک و تعاون اور مالی امداد فراہم کرنے کے لیے قومی ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
نرملا سیتا رمن نے مزید وضاحت کی کہ قومی ریسرچ فاؤنڈیشن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ملک میں مجموعی تحقیقی ماحولی نظام مزید مستحکم ہو اور یہ ہماری قومی ترجیحات اور بنیادی سائنس سے مطابقت رکھنے والے نشان زد کلیدی شعبوں پر توجہ دینے والا ہو اور اس میں دوبارہ سے کوئی کوشش نہ کرنی پڑے اور نہ ہی دوبارہ خرچ ہو۔ تمام وزارتوں کے پاس دستیاب فنڈز کو قومی ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) کو باہم مربوط کردیا جائے گا اور اس میں مناسب مقدار میں اضافی فنڈ کا بھی اضافہ کیا جائے گا۔
نرملا سیتا رمن نے 'اسٹڈی ان انڈیا' یعنی بھارت میں پڑھائی کرو پروگرام کا بھی اعلان کیا۔
اس پروگرام کی توجہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرونی ملکوں کے طالب علموں کو لانے پر مرکوز رہے گی۔ وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن آف انڈیا (ایچ ای سی آئی) قائم کرنے کے لیے قانون کا ایک مسودہ اگلے سال پیش کیا جائے گا۔ اس کے ذریعے بڑے پیمانے پر خودمختاری کو فروغ دینے اور تعلیم کے بہترین نتائج پر توجہ مرکوز کرنے کے مقصد سے اعلیٰ تعلیم کے انضباطی نظام میں جامع اصلاحات کرنے میں مدد ملے گی۔