عید کے ایام میں پلوامہ پارک میں بچوں کی بھیڑ - Kashmir
جنوبی کشمیر کے حساس ترین ضلع پلوامہ میں گذشتہ برسوں کے حادثات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں بچے عید کے ایام میں بازاروں اور سڑکوں پر کھیلنے کے بجائے یہاں قصبہ کے وسط میں تعمیر کردہ پبلک پارک کو ترجیح دیتے ہیں۔
ایک نجی بینک کی زیر نگرانی اس پارک میں عید کے دوران قصبہ پلوامہ کے علاوہ نواحی بستیوں کے ہزاروں بچے والدین کے ہمراہ یہاں آکر لطف اندوز ہوتے ہیں۔
حالات کیسے بھی ہوں یہاں اس پارک میں ان کا کوئی اثر نہیں پڑتا۔
اس پارک میں نہ تو بچوں کو کسی حادثے کا نہ ہی حالات کے خراب ہونے کا اثر پڑتا ہے۔ یہاں بچے بہ حفاظت دن گزارتے ہیں۔
پارک منتظمین کے پاس موجود ریکارڈ کے مطابق گزشتہ تین روز کے دوران یہاں بارہ ہزار کے قریب بچے داخل ہوئے ہیں۔
پارک انتظامیہ بچوں سے دس دس روپیہ جبکہ بالغ افراد سے بیس روپیہ فی کس وصول کئے جاتے ہیں، جبکہ پارک میں بچوں کی دلجوئی اور تفریح کے ساتھ ساتھ قریباً ہر قسم کی سہولیات دستیاب ہیں۔
واضح رہے کہ ماضی میں عید کے دوران قصبہ میں متعدد حادثات رونما ہوئے جبکہ دو بار فائرنگ بھی ہوئی، جس سے حالات کافی خراب ہوئے تھے۔ تاہم گزشتہ دو برسوں کے دوران ایسا کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا۔
والدین اپنے بچوں کو یہاں لانے کو ہی ترجیع دیتے ہیں۔
جنوبی ّکشمیر کے حساس ترین ضلع پلوامہ میں گذشتہ برسوں کے حادثات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں بچے عید کے ایام میں بازاروں اور سڑکوں پر کھیلنے کے بجائے یہاں قصبہ کے وسط میں تعمیر کی گئی پبلک پارک کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ پارک ہزاروں بچوں کے لئے بہترین جگہ تصور کی جا رہی ہے۔
Body:شوکت ڈار۔۔
جنوبی ّکشمیر کے حساس ترین ضلع پلوامہ میں گذشتہ برسوں کے حادثات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں بچے عید کے ایام میں بازاروں اور سڑکوں پر کھیلنے کے بجائے یہاں قصبہ کے وسط میں تعمیر کی گئی پبلک پارک کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ پارک ہزاروں بچوں کے لئے بہترین جگہ تصور کی جا رہی ہے۔
ایک نجی بنک کی زیر نگرانی اس پارک میں عید کے دوران قصبہ کے علاوہ نواحی بستیوں کے ہزاروں بچے آپ ے والدین کے ہمراہ آکر لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہاں ہر قسم کی سہولیت دستیاب ہیں۔
حالات کیسے بھی ہوں یہاں اس کا کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔
اس پارک میں نہ تو بچوں کو کسی حادثہ کا نہ ہی حالات کے خراب ہونے کا اثر پڑتا ہے۔ یہاں بچے بہ حفاظت دن گزارتے ہیں۔
قابل غور ہے کہ پارک کے منتظمین کے پاس رکارڈ کے مطابق گذشتہ تین روز کے ہی دوران یہاں بارہ ہزار کے قریب بچے داخل ہوئے ہیں۔
پارک انتظامیہ بچوں سے دس دس روپیہ جبکہ بالغ افراد سے بیس روپیہ فی کس لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ ماضی میں عید کے دوران قصبہ میں متعدد حازثات رونما ہویے ہیں جبکہ دو بار فائرنگ بھی ہوئی جس سے حالات کافی خراب ہوئے تھے۔
تاہم گذشتہ دو برسوں کے دوران ایسا کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا۔ والدین اپنے بچوں کو یہاں لانے کو ہی ترجیع دیتے ہیں۔
Conclusion:شوکت ڈار۔۔
جنوبی ّکشمیر کے حساس ترین ضلع پلوامہ میں گذشتہ برسوں کے حادثات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں بچے عید کے ایام میں بازاروں اور سڑکوں پر کھیلنے کے بجائے یہاں قصبہ کے وسط میں تعمیر کی گئی پبلک پارک کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ پارک ہزاروں بچوں کے لئے بہترین جگہ تصور کی جا رہی ہے۔