ETV Bharat / briefs

Shahbaz Sharif Political Journey: پاکستان کے نئے وزیراعظم شہباز شریف کا سیاسی سفر

شہباز شریف پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی ہیں۔ وہ پاکستان کے پنجاب صوبہ کے تین بار وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں اور فی الحال قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں۔ اس کے علاوہ شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ-نواز کے صدر بھی ہیں۔ سال 2018 میں نواز شریف کو عہدے سے نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد شہباز شریف کو پاکستان مسلم لیگ-نواز کا صدر بنایا گیا۔ Shahbaz Sharif Political Journey

Shahbaz Sharif
شہباز شریف
author img

By

Published : Apr 2, 2022, 10:35 PM IST

Updated : Apr 11, 2022, 6:27 PM IST

شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیر اعظم منتخب ہوگئے ہیں، New PM Of Pakistan پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے حق میں 174 ووٹ پڑے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے وزیر اعظم کے امیدوار شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے اجتماعی استعفوں کا اعلان کرتے ہوئے خود استعفیٰ دے دیا تھا اور پی ٹی آئی کی جانب سے اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا۔ Shahbaz Sharif Political Journey


شہباز شریف 23 ستمبر 1951 کو پنجابی بولنے والے ایک کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد محمد شریف امرتسر کے جاتی اُمرا میں پیدا ہوئے تھے، لیکن ان کا خاندان اصل میں کشمیر کے اننت ناگ سے تعلق رکھتا تھا بعد میں ان کا خاندان پنجاب میں آباد ہوگیا تھا۔ محمد شریف نے شمیم ​​اختر سے شادی کی جس سے ان کے تین بیٹے نواز، شہباز اور عباس ہیں۔ یہ خاندان تقسیم ہند کے بعد لاہور ہجرت کر گیا تھا۔

شہباز شریف نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے بی اے کیا اور اپنے والد کی اسٹیل کمپنی اتفاق گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں 1985 میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت کے لیے بھی منتخب کیا گیا۔ ان کے اہم سیاسی کامیابیوں میں سے یہ کہ وہ تین مرتبہ 1997، 2008 اور 2013 میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ جنرل پرویز مشرف کی قیادت میں 1999 کی بغاوت کے بعد انہیں پاکستان چھوڑنا پڑا اور آٹھ سال تک سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گزارنی پڑی۔

یہ بھی پڑھیں: New PM Of Pakistan: شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب

2008 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کے بعد وہ دوبارہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے۔ شہباز شریف دوسری مدت میں بھی 2018 تک وزیراعلیٰ رہے، اور جب ان کی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انہیں اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا۔ 2019 میں، قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ کی متعدد جائیدادیں ضبط کیں، کیونکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ شہباز شریف کو ستمبر 2020 سے اپریل 2021 تک گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا لیکن انہیں لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی۔

  • شہباز شریف کے سیاسی سفر پر ایک نظر :

شہباز شریف پہلی دفعہ 1988 میں پنجاب اسمبلی کے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

1990 میں لاہور سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

1993 لاہور 10 کے حلقے سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی، انہیں قائد حزب اختلاف کے طور پر نامزد کیا گیا۔

1997 میں لاہور سے تیسری مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے۔

1999 میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں معزول کرکے سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا۔

2007 میں 8 برس جلا وطنی میں گزارنے کے بعد واپس پاکستان آئے۔

2008 میں چوتھی مرتبہ بھکر سے صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی، دوسری بار صوبے کے وزیراعلیٰ بنے۔

2013 میں لاہور سے ایک مرتبہ پھر اسمبلی کے رکن بنے، تیسری بار پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔

2018 میں اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہوئے۔

2018 میں قومی اسمبلی کے 4 حلقوں (این اے-249 کراچی، این اے-132 لاہور، این اے-3 سوات اور این اے-192 ڈیرہ غازی خان) سے الیکشن لڑے۔ کراچی، سوات اور ڈیرہ غازی خان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ لاہور سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انہوں نے عمران خان کے مقابلے میں وزیراعظم کا انتخاب لڑا جس میں عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے اور شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے، بعدازاں شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے۔

شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیر اعظم منتخب ہوگئے ہیں، New PM Of Pakistan پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے حق میں 174 ووٹ پڑے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے وزیر اعظم کے امیدوار شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے اجتماعی استعفوں کا اعلان کرتے ہوئے خود استعفیٰ دے دیا تھا اور پی ٹی آئی کی جانب سے اجلاس کا بائیکاٹ کیا گیا۔ Shahbaz Sharif Political Journey


شہباز شریف 23 ستمبر 1951 کو پنجابی بولنے والے ایک کشمیری گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد محمد شریف امرتسر کے جاتی اُمرا میں پیدا ہوئے تھے، لیکن ان کا خاندان اصل میں کشمیر کے اننت ناگ سے تعلق رکھتا تھا بعد میں ان کا خاندان پنجاب میں آباد ہوگیا تھا۔ محمد شریف نے شمیم ​​اختر سے شادی کی جس سے ان کے تین بیٹے نواز، شہباز اور عباس ہیں۔ یہ خاندان تقسیم ہند کے بعد لاہور ہجرت کر گیا تھا۔

شہباز شریف نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے بی اے کیا اور اپنے والد کی اسٹیل کمپنی اتفاق گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں 1985 میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قیادت کے لیے بھی منتخب کیا گیا۔ ان کے اہم سیاسی کامیابیوں میں سے یہ کہ وہ تین مرتبہ 1997، 2008 اور 2013 میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ جنرل پرویز مشرف کی قیادت میں 1999 کی بغاوت کے بعد انہیں پاکستان چھوڑنا پڑا اور آٹھ سال تک سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گزارنی پڑی۔

یہ بھی پڑھیں: New PM Of Pakistan: شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب

2008 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی کے بعد وہ دوبارہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے۔ شہباز شریف دوسری مدت میں بھی 2018 تک وزیراعلیٰ رہے، اور جب ان کی پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انہیں اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا۔ 2019 میں، قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ کی متعدد جائیدادیں ضبط کیں، کیونکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ شہباز شریف کو ستمبر 2020 سے اپریل 2021 تک گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا لیکن انہیں لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی۔

  • شہباز شریف کے سیاسی سفر پر ایک نظر :

شہباز شریف پہلی دفعہ 1988 میں پنجاب اسمبلی کے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

1990 میں لاہور سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

1993 لاہور 10 کے حلقے سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی، انہیں قائد حزب اختلاف کے طور پر نامزد کیا گیا۔

1997 میں لاہور سے تیسری مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے۔

1999 میں فوجی بغاوت کے بعد انہیں معزول کرکے سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا۔

2007 میں 8 برس جلا وطنی میں گزارنے کے بعد واپس پاکستان آئے۔

2008 میں چوتھی مرتبہ بھکر سے صوبائی اسمبلی کی نشست جیتی، دوسری بار صوبے کے وزیراعلیٰ بنے۔

2013 میں لاہور سے ایک مرتبہ پھر اسمبلی کے رکن بنے، تیسری بار پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے۔

2018 میں اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہوئے۔

2018 میں قومی اسمبلی کے 4 حلقوں (این اے-249 کراچی، این اے-132 لاہور، این اے-3 سوات اور این اے-192 ڈیرہ غازی خان) سے الیکشن لڑے۔ کراچی، سوات اور ڈیرہ غازی خان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ لاہور سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انہوں نے عمران خان کے مقابلے میں وزیراعظم کا انتخاب لڑا جس میں عمران خان 176 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے اور شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے، بعدازاں شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد ہوئے۔

Last Updated : Apr 11, 2022, 6:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.