محکمہ کی جانب سے نائیڈو کی قیامگاہ کو منہدم کرنے کے سلسلہ میں آج نوٹس جاری کردی گئی۔
زونل اسسٹنٹ ڈائرکٹر نریندر ریڈی کی زیرقیادت سی آر ڈی اے کے عہدیدار جمعہ کی صبح نائیڈو کی قیامگاہ پہنچے اور عمارت کے مالک ایل رمیش کو نوٹس حوالے کی۔
واضح رہے کہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چندرابابونائیڈو گزشتہ تین برسوں سے دریا کے کنارے واقع اس مکان میں قیام پذیر ہیں۔
عہدیداروں نے نائیڈو کی قیامگاہ کے اصل باب الداخلہ پر بھی نوٹس چسپاں کردی۔
سی آر ڈی اے نے مالک مکان‘ صنعت کار ایل رمیش کو اس عمارت کو خالی کرنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت دیا۔ عہدیداروں کے مطابق اگر ایک ہفتہ کے اندر مالک مکان کوئی جواب نہیں دیتے ہیں تومکان جس میں چندرابابونائیڈو قیام پذیر ہیں‘منہدم کردیا جائے گا۔
مکان دریائے کرشنا سے چند میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ سی آر ڈی اے کا کہنا ہے کہ دریا کے پانی سے 100میٹر کے اندر کسی بھی عمارت کو تعمیر نہیں کیا جانا چاہئے۔
اسی دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر و تلگودیشم کے لیڈر وائی رام کرشنوڈو نے کہا کہ جب متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی راج شیکھرریڈی (موجودہ وزیراعلی جگن موہن ریڈی کے والد) تھے تو اس وقت اس مکان کی تعمیر کی اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دریا کا تحفظ کرنے والے ادارہ نے بھی اس کے مالک ایل رمیش کو دریا کے کنارے مکان کی تعمیر کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ تعمیر کی گئی تھی تو اس وقت سی آر ڈی اے نہیں تھا۔
سابق وزیر نے اس مکان کو منہدم کرنے کے لئے جاری کردہ نوٹس کو سیاسی مخاصمت کی کارروائی قرار دیا۔
چندرابابو کی قیامگاہ کو منہدم کرنے کا نوٹس
ریاست آندھراپردیش کا محکمہ کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی سابق وزیراعلی چندرابابونائیڈو کی قیامگاہ سے متصل واقع پرجاویدیکا کانفرنس ہال کو منہدم کرنے کے بعد دریا کے قریب نائیڈو کی قیامگاہ کو منہدم کرنے کی تیاری کررہا ہے-
محکمہ کی جانب سے نائیڈو کی قیامگاہ کو منہدم کرنے کے سلسلہ میں آج نوٹس جاری کردی گئی۔
زونل اسسٹنٹ ڈائرکٹر نریندر ریڈی کی زیرقیادت سی آر ڈی اے کے عہدیدار جمعہ کی صبح نائیڈو کی قیامگاہ پہنچے اور عمارت کے مالک ایل رمیش کو نوٹس حوالے کی۔
واضح رہے کہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چندرابابونائیڈو گزشتہ تین برسوں سے دریا کے کنارے واقع اس مکان میں قیام پذیر ہیں۔
عہدیداروں نے نائیڈو کی قیامگاہ کے اصل باب الداخلہ پر بھی نوٹس چسپاں کردی۔
سی آر ڈی اے نے مالک مکان‘ صنعت کار ایل رمیش کو اس عمارت کو خالی کرنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت دیا۔ عہدیداروں کے مطابق اگر ایک ہفتہ کے اندر مالک مکان کوئی جواب نہیں دیتے ہیں تومکان جس میں چندرابابونائیڈو قیام پذیر ہیں‘منہدم کردیا جائے گا۔
مکان دریائے کرشنا سے چند میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ سی آر ڈی اے کا کہنا ہے کہ دریا کے پانی سے 100میٹر کے اندر کسی بھی عمارت کو تعمیر نہیں کیا جانا چاہئے۔
اسی دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر و تلگودیشم کے لیڈر وائی رام کرشنوڈو نے کہا کہ جب متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی راج شیکھرریڈی (موجودہ وزیراعلی جگن موہن ریڈی کے والد) تھے تو اس وقت اس مکان کی تعمیر کی اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دریا کا تحفظ کرنے والے ادارہ نے بھی اس کے مالک ایل رمیش کو دریا کے کنارے مکان کی تعمیر کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ تعمیر کی گئی تھی تو اس وقت سی آر ڈی اے نہیں تھا۔
سابق وزیر نے اس مکان کو منہدم کرنے کے لئے جاری کردہ نوٹس کو سیاسی مخاصمت کی کارروائی قرار دیا۔
news
Conclusion: