ETV Bharat / jammu-and-kashmir

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی حلف برداری، جانیں کس نے کیا کہا

بدھ کو عمر عبداللہ نے یونین ٹیریٹری جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔

ا
عمر عبداللہ نے اپنے دادا شیخ عبداللہ کی قبر پر حاضری دی (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 16, 2024, 3:28 PM IST

ذو القرنین زلفی، میر فرحت

سرینگر (جموں کشمیر) : بدھ کے روز جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے یونین ٹیریٹری جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، یہ پہلا موقع ہے جب جموں و کشمیر میں خصوصی حیثیت (دفعہ 370) کے خاتمے کے بعد پہلی حکومت قائم ہوئی ہے۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے جموں کے لوگوں کے ساتھ اپنے خصوصی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے جموں کے لوگوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کیا ہے، اسی لیے میں نے نائب وزیر اعلیٰ کی نشست کے لیے جموں (کے باشندے) کا انتخاب کیا۔ یہ واضح پیغام ہے کہ ہم جموں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔‘‘ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ کابینہ کے تین عہدے ابھی تک خالی ہیں اور انہیں جلد پُر کیا جائے گا۔

نوشہرہ کے ایم ایل اے سرندر چودھری نے جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھایا، جبکہ مینڈھر کے ایم ایل اے جاوید رانا اور آزاد ایم ایل اے ستیش شرما، جو نیشنل کانفرنس کے حمایتی ہیں، نے بھی وزیر کی حیثیت سے حلف لیا۔ چودھری نے اپنے نئے عہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا: ’’گزشتہ 10 سال کے خلا کو پُر کرنا آسان نہیں ہوگا۔ مجھے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ میں جموں کے لوگوں کی خدمت کر سکوں گا، چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔‘‘

نیشنل کانفرنس کی (خاتون) وزیر سکینہ ایتو نے بھی اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے ان پر اعتماد ظاہر کیا ہے اور وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نئی حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’ہم دونوں خطوں کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کریں گے۔ ہم دونوں خطوں کے ساتھ مساوی سلوک کریں گے اور ان کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے کام کریں گے۔‘‘

نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ سید آغا روح اللہ مہدی نے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے کہا: ’’پارٹی قیادت کے بیچ اختلافات کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے لیے دو بڑے چیلنجز یہ ہوں گے کہ وہ حکمرانی میں بہتری لائیں اور 5 اگست 2019 کو چھینے گئے حقوق کی بحالی کے لیے لڑیں۔‘‘

ممبر پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ بی جے پی کی پالیسیوں کی مخالفت کرے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے دوران چھینے گئے حقوق کی بحالی کے لیے جد و جہد کرے۔ کانگریس پارٹی کا وزارتوں میں شامل نہ ہونے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے مہدی نے کہا: ’’یہ کانگریس کا اندرونی معاملہ ہو سکتا ہے، مگر وہ حکومت کا حصہ ہے۔ کانگریس کابینہ کا حصہ نہ سہی مگر حکومت کا حصہ ضرور ہے۔‘‘

ادھر، وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی عمر عبداللہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا: ’’عمر عبداللہ جی کو وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھانے پر مبارکباد۔ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ان کی اور ان کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: جانئے عمر عبداللہ کی حلف برداری پر محبوبہ مفتی نے کیا کہا

ذو القرنین زلفی، میر فرحت

سرینگر (جموں کشمیر) : بدھ کے روز جموں کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے یونین ٹیریٹری جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا، یہ پہلا موقع ہے جب جموں و کشمیر میں خصوصی حیثیت (دفعہ 370) کے خاتمے کے بعد پہلی حکومت قائم ہوئی ہے۔ حلف برداری کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے جموں کے لوگوں کے ساتھ اپنے خصوصی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے جموں کے لوگوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کیا ہے، اسی لیے میں نے نائب وزیر اعلیٰ کی نشست کے لیے جموں (کے باشندے) کا انتخاب کیا۔ یہ واضح پیغام ہے کہ ہم جموں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔‘‘ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ کابینہ کے تین عہدے ابھی تک خالی ہیں اور انہیں جلد پُر کیا جائے گا۔

نوشہرہ کے ایم ایل اے سرندر چودھری نے جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھایا، جبکہ مینڈھر کے ایم ایل اے جاوید رانا اور آزاد ایم ایل اے ستیش شرما، جو نیشنل کانفرنس کے حمایتی ہیں، نے بھی وزیر کی حیثیت سے حلف لیا۔ چودھری نے اپنے نئے عہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا: ’’گزشتہ 10 سال کے خلا کو پُر کرنا آسان نہیں ہوگا۔ مجھے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ میں جموں کے لوگوں کی خدمت کر سکوں گا، چاہے یہ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔‘‘

نیشنل کانفرنس کی (خاتون) وزیر سکینہ ایتو نے بھی اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے ان پر اعتماد ظاہر کیا ہے اور وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نئی حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’ہم دونوں خطوں کے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کریں گے۔ ہم دونوں خطوں کے ساتھ مساوی سلوک کریں گے اور ان کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے کام کریں گے۔‘‘

نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ سید آغا روح اللہ مہدی نے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے کہا: ’’پارٹی قیادت کے بیچ اختلافات کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے لیے دو بڑے چیلنجز یہ ہوں گے کہ وہ حکمرانی میں بہتری لائیں اور 5 اگست 2019 کو چھینے گئے حقوق کی بحالی کے لیے لڑیں۔‘‘

ممبر پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ بی جے پی کی پالیسیوں کی مخالفت کرے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے دوران چھینے گئے حقوق کی بحالی کے لیے جد و جہد کرے۔ کانگریس پارٹی کا وزارتوں میں شامل نہ ہونے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے مہدی نے کہا: ’’یہ کانگریس کا اندرونی معاملہ ہو سکتا ہے، مگر وہ حکومت کا حصہ ہے۔ کانگریس کابینہ کا حصہ نہ سہی مگر حکومت کا حصہ ضرور ہے۔‘‘

ادھر، وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی عمر عبداللہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا: ’’عمر عبداللہ جی کو وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھانے پر مبارکباد۔ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ان کی اور ان کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: جانئے عمر عبداللہ کی حلف برداری پر محبوبہ مفتی نے کیا کہا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.