نوچندی میلے میں اقلیتی برادری نظرانداز - اقلیتی برادری
میرٹھ کا تاریخی نوچندی میلہ اپنی قدیم روایت اور گنگا جمنی تہذیب کی وجہ سے برسوں سے مغربی اترپردیش میں ایک منفرد شناخت رکھتا ہے۔
رواں برس میرٹھ میں یہ میلہ 18 مئی کو شروع ہوا اور 24 جون کو ختم ہو جائے گا۔
راشٹریہ لوگ دل پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر معراج الدین کا کہنا ہے کہ اب سے قبل میرٹھ کا نوچندی میلہ قومی اتحاد کی مثال ہوا کرتا تھا۔ ایک طرف کرتن بھجن تو دوسری جانب نعتیہ مشاعرہ اور سیرت کانفرنس جیسے پروگرام کا انعقاد ہوتا تھا۔ لیکن اس باراقلیتی طبقے کو نظر انداز کیا گیا۔ اور مشاعرے کے نام پر فقط ایک غیر معیاری مشاعرے کا اہتمام کیا گیا، جب کہ اس سے قبل تین مشاعرہ ہوا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مشاعرہ ایک ضلعی سطح کا مشاعرہ اور ایک خواتین کا مشاعرہ منعقد ہوتا تھا۔ نوچندی میلے کے مشاعرے میں اردو کے فیض احمد فیض جسے معروف شاعر شامل ہوا کرتے تھے۔
شہر کے نائب قاضی زین الراشدین کا کہنا ہے کہ اس بار نوچندی میلہ میں اقلیتوں کو نظر انداز کیا گیا ہے، وہ ہر برس سیرت کانفرنس کا انعقاد کرتے تھے لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا۔
میلہ کے اہم کنوینر مکھیا گوجر کا کہنا ہے کہ میلہ الیکشن کی وجہ سے تاخیر سے منعقد ہوا۔ اس کے بعد رمضان المبارک شروع ہوگیا۔
گوجر کا کہنا ہے کہ وقت کی قلت کے سبب سارے پروگرامز نہیں ہو پائے، ممکن ہے وقت میں توسیع کی جائے تاکہ سبھی پروگرام ہو سکیں۔
پروگرام کا بجٹ بھی میلہ کمیٹی فراہم کرتی ہے، اس برس مشاعرے کے لیے نہایت ہی کم بجٹ مختص کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ مشاعرہ معیاری نہیں ہو پایا۔
Body:راشٹریہ لوگ دل پارٹی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر معراج الدین کا کہنا ہے کہ اب سے قبل میرٹھ کا نوچندی میلہ قومی اتحاد کی مثال ہوا کرتا تھا ایک طرف کرتن بھجن تو دوسری جانب نعتیہ مشاعرہ اور سیرت کانفرنس جیسے پروگرام کا انعقاد ہوتا تھا. لیکن اس ابر اقلیتی طبقے کو نظر انداز کیا گیا ہے جس میں مشاعرے کے نام پر فقط ایک غیر میعاری مشاعرہ قائم کیا گیا جب کی اس سے قبل تین مشاعرہ ہوا کرتے تھے ایک آل انڈیا مشاعرہ ایک ضلعی سطح کا مشاعرہ اور ایک خواتین کا مشاعرہ منعقد ہوتا تھا تھا ان کا کہنا ہے کہ نوچندی میلے کے مشاعرے میں اردو کے فیض احمد فیض جسے معروف شاعر شامل ہوا کرتے تھے.
شہر کے نائب قاضی زین الراشدین کا کہنا ہے کہ اس بار نوچندی میلہ میں اقلیتوں کو نظر انداز کیا گیا ہے وہ ہر برس سیرت کانفرنس کا انعقاد کرتے تھے لیکن اس بار ان یہ پروگرام نہیں دیا گیا.
میلہ کے اہم کنوینر مکھیا گوجر کا کہنا ہے کہ میلہ الیکشن کی وجہ سے تاخیر سے منعقد ہوا اس کے بعد رمضان المبارک شروع ہوگیا. انہوں نے کہا وقت کی قلت کے سبب سبھی پروگرام نہیں ہو پائے ممکن ہے وقت میں توسیع کی جائے تاکہ سبھی پروگرام ہو سکیں.
پروگرام کا بجٹ بھی میلہ کمیٹی فراہم کرتی ہے اس برس مشاعرے کے لیے نہایت ہی کم بجٹ مختص کیا گیا یہی وجہ ہے کہ مشاعرہ معیاری نہیں ہو پایا.
Conclusion:بائٹ : نائب شہر قاضی زین الرشدین ،مکھیا گوجر بی جے پی رہنما. ڈاکٹر معراج الدین جنرل سیکرٹری آر ایل ڈی