عراقی صدر برہم صالح نے سی این این کو دیے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ 'ہم ایران سمیت کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف حملہ کے لیے اپنے علاقے کا استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ یہ فیصلہ عراق اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کا حصہ نہیں ہے'۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس فروری میں ایک چینل کو دیے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکہ، ایران پر نگرانی کے لیے عراق میں اپنے فوجیوں کی موجودگی بنائے ہوئے ہے۔
امریکی صدر کے اس بیان کے بعد عراقی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر حسن كابی نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ امریکہ کے ساتھ ہونے والے سیکورٹی معاہدے کو ختم کرنے کے لیے بل لانے پر غور کر رہی ہے جس سے ملک سے تمام غیر ملکی فوجیوں کی واپسی کا راستہ صاف ہو جائے گا۔