یوپی اے ٹی ایس کی لکھنؤ یونٹ نے مبینہ جبراً تبدیلی مذہب کیس میں عمر گوتم کی گرفتاری کے بعد یہ دعوی کیا تھا کہ اس کا نیٹ ورک پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے۔ تبھی سے یوپی اے ٹی ایس مسلسل مبینہ جبراً تبدیلی مذہب کے معاملے میں گرفتاریاں کررہی ہے۔
ہفتہ کے روز یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے مہاراشٹر کے ناگپور سے مزید تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انہیں آج رات لکھنؤ لایا جائے گا جس کے بعد ہی تینوں افراد سے اے ٹی ایس ہیڈ کوارٹر میں پوچھ گچھ ہوگی۔
یوپی کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کے مطابق جبراً تبدیلی مذہب کیس میں عمر گوتم کو پہلے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے صلاح الدین، عرفان شیخ، راہل، بھولا، مفتی جہانگیر عالم اور مننو یادو عرف عبد المنان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان تمام لوگوں سے ریمانڈ لے کر پوچھ گچھ کی گئی۔
اس کے بعد اے ٹی ایس کی لکھنؤ ٹیم مہاراشٹر پہنچی اور وہاں سے کاؤرے عرف آدم، کوثر عالم اور ڈاکٹر ارسلان کو ناگپور سے گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مہاراشٹر کے ناگپور سے گرفتار ہونے والے تینوں افراد کوثر عالم، رامشور کاؤرے عرف آدم اور بھوپریہ بندو عرف ڈاکٹر ارسلان کو گرفتار کیا اور انہیں پولیس تحویل میں لکھنؤ لایا جارہا ہے۔
ان لوگوں کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور ریمانڈ کی مانگ کی جائے گی۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے بتایا کہ ان ملزمان سے مزید تفتیش ریمانڈ منظور ہونے کے بعد ہی ہوگی۔'
- مزید پڑھیں: عمر گوتم اور جہانگیر عالم قاسمی کی گرفتاریاں افسوسناک: اے پی سی آر
- تبدیلیٔ مذہب معاملے میں گجرات سے گرفتاری
- عمر گوتم کی بیٹی نے کہا، عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور
- عمر گوتم کے گھر سمیت 6 مقامات پر ای ڈی کا چھاپہ
- تبدیلی مذہب کیس: ملزمین کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم
اے ڈی جی ایل او نے دعویٰ کیا کہ "عمر گوتم نے پورے ملک میں اپنے ساتھیوں کا جال بچھایا ہے تاکہ لوگوں کو دوسرے مذاہب سے اسلام قبول کرنے کے لیے راغب کیا جائے۔"
واضح رہے کہ مختلف ملی اور سماجی تنظیمیں اس معاملے میں گرفتار عمر گوتم سمیت سبھی افراد کو بے قصور قرار دیتی ہیں اور ریاستی حکومت پر سیاسی اور انتخابی ایجنڈے کے تحت کارروائیاں کرنے کا الزام عائد کرتی ہیں۔