کیرالہ کے ارناکولم ضلع میں جادو ٹونے کے شوق میں دو خواتین کو قربان کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کے مطابق دو خواتین کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ایک جوڑے نے کالا جادو کرکے امیر بننے کی ہوس میں انسانی قربانی کے لیے دونوں خواتین کو قتل کردیا تھا۔ اس کے بعد لاشوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے گھر میں ہی دفن کر دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق دونوں خواتین لاٹری ٹکٹ فروخت کر کے اپنا گزر بسر کرتی تھیں۔ پولیس نے 'انسانی قربانی' کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے کہا کہ روزلین اور پدما، جو ارناکولم ضلع کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں، دونوں کو ایک جوڑے نے جادو ٹونے کے ذریعے امیر بننے کے لیے قتل کیا تھا۔ اس معاملے میں جوڑے اور ان کے ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق روزلین اور پدما دونوں ایرناکولم میں لاٹری ٹکٹ فروخت کرتی تھیں۔ روسلین جون میں لاپتہ ہو گئی تھی اور پدما ستمبر میں لاپتہ ہوئی تھی۔ ان کی لاشوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے پٹھانمتھیٹا ضلع کے ایلانتھور گاؤں کے ایک گھر میں دفن کر دیا گیا۔ Human Sacrifice' in Kerala'
کوچی شہر کے پولیس کمشنر سی ایچ ناگراجو نے کہا کہ تیل مالش کرنے والے بھگوال سنگھ اور اس کی بیوی لیلیٰ کے ساتھ ساتھ ایک ایجنٹ شہاب کو قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تینوں کا مبینہ طور پر ماننا تھا کہ خواتین کو زندگی کی خوشیوں کے لیے قربان کیا جاتا ہے۔ شہاب نے مبینہ طور پر ایک جعلی فیس بک اکاؤنٹ بنایا اور سب سے پہلے تھرو والا کے بھگوال سنگھ سے ملاقات کی۔
اس نے مبینہ طور پر بھگوال سنگھ کو بہت امیر بننے کے لیے فیس بک کے ذریعے خود کو قربان کرنے پر آمادہ کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کڑوانتر پولیس لاپتہ کیس کی تحقیقات کر رہی تھی۔ جس کی وجہ سے اس گھناؤنے جرم کی معلومات منظر عام پر آئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے بیان دیا کہ یہ قتل ان کی توہم پرستی کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس دوہرے قتل پر کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے اپنے بیان میں کہا کہ ایلانتھور، پٹھانمتھیٹا میں دوہرا قتل ایسا ہے، جو انسان کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس کیس میں ملوث تمام ملزمان کو قانون کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: تنتر منتر کے جنون میں بیوی کا قتل