اکتوبر کے مہینے میں خوردہ مہنگائی کے محاذ پر دھچکا لگا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اکتوبر میں خوردہ افراط زر 4.48 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر ستمبر میں 4.35 فیصد اور اکتوبر 2020 میں 7.61 فیصد تھی۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، خوردنی افراط زر اکتوبر میں بڑھ کر 0.85 فیصد ہو گئی جو گذشتہ مہینے میں 0.68 فیصد تھی۔
واضح رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے سی پی آئی پر مبنی افراط زر کو چار فیصد سے اوپر رکھنے کا ہدف طے کیا ہے۔ آر بی آئی کے تخمینوں کے مطابق 2021-22 میں سی پی آئی افراط زر تقریباً 5.3 فیصد رہے گا۔ اس کے بعد مالی برس 2022-23 کی اپریل-جون سہ ماہی کے دوران خوردہ افراط زر کے 5.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
صنعتی پیداوار انڈیکس (IIP) میں گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے ستمبر میں 3.1 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ معلومات جمعہ کو جاری سرکاری اعداد و شمار میں دی گئی ہے۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے جاری کردہ صنعتی پیداوار کے اعداد و شمار کے مطابق، ستمبر 2021 میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں 2.7 فیصد اضافہ ہوا۔ اگست کے مہینے میں صنعتی پیداوار میں 11.9 فیصد اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں: