وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے دہلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2018 کے بعد 3.1 لاکھ کروڑ روپے کی وصولی کی گئی ہے۔ سال 2018-19 میں 1.2 لاکھ کروڑ کی وصولی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بھوشن اسٹیل جیسی دیوالیہ کمپنیوں کے تصفیہ سے بھی 99 ہزار کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں 21 سے صرف دو سرکاری بینک منافع کما رہے تھے جبکہ رواں سال مارچ میں صرف دو بینک خسارے میں تھے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ مالی برسوں میں حکومت نے چار’ آر‘ حکمت عملی لاگو کی ، جس کی وجہ سے بینکوں نے 50،1479 کروڑ روپے کی وصولی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جی ایس ٹی کونسل کی 45 ویں میٹنگ جمعہ کو لکھنؤ میں ہوگی
انہوں نے کہا کہ اب بینکوں کو سرمائے کے لیے صرف حکومت پر ہی انحصار نہیں کرنا پڑرہا ہے بلکہ وہ خود بھی مارکیٹ سے سرمایہ اکٹھا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں حکومت ان بینکوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کا اضافی سرمایہ ڈالنے جا رہی ہے ۔ سال 2017-18 میں 90 ہزارکروڑروپے، سال 2018-19 میں 1.06 لاکھ کروڑ روپے ، سال 2019-20 میں 70 ہزارکروڑ روپے اور 2020-21 میں 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔
یو این آئی