کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی Congress Leader Rahul Gandhi نے زرعی قوانین کو حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ Farm Laws Repeal in Parliament میں واپس لینے کو کسان اور مزدوروں کی جیت قرار دیا ہے لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغیر بحث کرائے قوانین واپس لے کر حکومت نے یہ واضح کردیا ہے کہ حکومت کو پارلیمنٹ میں بحث سے ڈر لگتا ہے ۔
گاندھی نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے کہا کہ وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ جب حکومت نے زرعی قوانین Rahul Gandhi on Farm Laws Repeal کو واپس لے لیا تو انہیں بحث کرانے سے کیا ڈر تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو معلوم تھا کہ اس نے غلط کیا ہے، اس لیے وہ پارلیمنٹ میں اس قانون پر بحث کرانے سے ڈرتی تھی اور اس پر بحث نہ کرانے کامتبادل چن کر ان قوانین کو واپس لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ حکومت نے کسانوں کی طاقت کے سامنے جھک کر زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ان کی پارٹی اس معاملے پر بات کرنا چاہتی ہے تاکہ یہ بھی پتہ چل سکے کہ ان قوانین کو لانے کے پیچھے کون سی طاقت تھی۔ وہ تین، چار سرمایہ دار کون ہیں جو اس قانون کے پیچھے سختی سے کھڑے تھے تاکہ ان قوانین کے ذریعے کسان کی محنت پر ہاتھ مارا جائے۔
مزید پڑھیں: Parliament winter session: زرعی قوانین کی منسوخی کا بِل لوک سبھا میں منظور
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ان قوانین کو واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کسانوں سے معافی مانگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے عوام سے معافی مانگنے سے واضح ہے کہ انہوں نے غلطی مان لی ہے کہ وہ 700 کسانوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی اپنی غلطی تسلیم کر رہے ہیں، اس لئے انہیں اب کسانوں کو معاوضہ دینا چاہئے۔
یو این آئی