ETV Bharat / bharat

کشمیر پر خصوصی میٹنگ، سبھی نگاہیں دلی پر مرکوز

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جموں و کشمیر کے سیاسی مسائل پر تبادلہ خیال کیلئے یونین ٹریٹری کے 14 مین اسٹریم سیاسی رہنما نئی دہلی پہنچ گئے ہیں جن میں چار سابق وزرائے اعلیٰ شامل ہیں۔ ابھی تک اس میٹنگ کا کوئی ایجنڈا سامنے نہیں آیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے آج آل پارٹی میٹنگ
وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے آج آل پارٹی میٹنگ
author img

By

Published : Jun 24, 2021, 3:54 AM IST

Updated : Jun 24, 2021, 9:49 AM IST

اس میٹنگ میں وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے کئی سیاسی جماعتوں کے 14 رہنماؤں کو مدعو کیا ہے جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، نائب وزرائے اعلیٰ اور اہم سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔ کسی بھی علیحدگی پسند کو میٹنگ کیلئے نہیں بلایا گیا ہے۔ علیحدگی پسند رہنما یا تو جیلوں میں نظربند ہیں یا نہیں اپنی رہائش گاہوں میں قید کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے آج آل پارٹی میٹنگ

میٹنگ میں شرکت کے لیے وادی کے کئی سیاسی رہنما نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں 2018 میں محبوبہ مفتی حکومت گرنے کے بعد سے کوئی بھی حکومت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کو برخاست کرتے ہوئے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دے دیا تھا۔

اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اس میٹنگ میں جموں و کشمیر میں انتخابات ، حد بندی ، اسمبلی انتخابات سمیت کئی اہم مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔ امکان ہے کہ وادی کے رہنما کشمیر میں دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے طلب کی گئی اس میٹنگ پر جموں و کشمیر میں 48 گھنٹوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ وادی میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کیا جاسکتا ہے۔

اس میٹنگ میں وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے کئی سیاسی جماعتوں کے 14 رہنماؤں کو مدعو کیا ہے جس میں سابق وزرائے اعلیٰ، نائب وزرائے اعلیٰ اور اہم سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔ کسی بھی علیحدگی پسند کو میٹنگ کیلئے نہیں بلایا گیا ہے۔ علیحدگی پسند رہنما یا تو جیلوں میں نظربند ہیں یا نہیں اپنی رہائش گاہوں میں قید کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے آج آل پارٹی میٹنگ

میٹنگ میں شرکت کے لیے وادی کے کئی سیاسی رہنما نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں 2018 میں محبوبہ مفتی حکومت گرنے کے بعد سے کوئی بھی حکومت نہیں ہے۔ مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کو برخاست کرتے ہوئے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دے دیا تھا۔

اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اس میٹنگ میں جموں و کشمیر میں انتخابات ، حد بندی ، اسمبلی انتخابات سمیت کئی اہم مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔ امکان ہے کہ وادی کے رہنما کشمیر میں دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے طلب کی گئی اس میٹنگ پر جموں و کشمیر میں 48 گھنٹوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ وادی میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کیا جاسکتا ہے۔

Last Updated : Jun 24, 2021, 9:49 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.