وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والی پہلی براہ راست کواڈ میٹنگ سے پہلے جمعرات کے روز امریکہ کے واشنگٹن میں اپنے آسٹریلوی ہم منصب اسکاٹ موریسن سے ملاقات کی۔ مودی اور موریسن کے درمیان ملاقات دونوں رہنماؤں کے فون پر بات چیت کے ایک ہفتے بعد ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے فون پر بات چیت کے دوران بھارت آسٹریلیا جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں پیش رفت کا جائزہ لیا تھا۔
اس سلسلے میں وزیر اعظم آفس (پی ایم او) نے ٹویٹ کیا کہ 'آسٹریلیا کے ساتھ دوستی کو آگے بڑھانے کے لئے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے پی ایم نریندر مودی سے بات کی۔ انہوں نے بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان اقتصادی اور عوام سے لوگوں کے تعلقات کو گہرا کرنے کے مقصد کے ساتھ کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔'
وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے علاقائی اور عالمی ترقی کے ساتھ ساتھ کووڈ 19، تجارت، دفاع، توانائی اور دیگر متعلقہ شعبوں میں جاری دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ میٹنگ اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 11 ستمبر کو نئی دہلی میں اپنے آسٹریلوی ہم منصبوں مارس پینے اور پیٹر ڈٹن کے ساتھ 'ٹو پلس ٹو' مذاکرات کیے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن، برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور موریسن نے گزشتہ ہفتے AUCUS (آسٹریلیا، یو کے اور یو ایس) سیکورٹی پارٹنرشپ کی شروعات کے بعد بھارت اور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔
اوکس شراکت کو انڈو پیسیفک خطے میں چین کا مقابلہ کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی کی وائٹ ہاؤس میں کملا ہیرس سے ملاقات
آسٹریلیا نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ سکیورٹی اتحاد میں شامل ہونے کے اس کے فیصلے کا مقصد ان صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے جو کہ بھارت اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر انڈو پیسفک خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔