ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع پننا کے صلحہ تھانہ کے ساگر گاؤں میں ایک دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، یہاں کچھ بدمعاشوں نے بارہویں جماعت کی طالبہ کی دونوں آنکھوں میں تیزاب ڈال کر اپنے ہاتھوں سے اس کی آنکھیں مسل دی۔ طالبہ کی عمر 20 سال ہے۔
طالبہ کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ملزمین کو شک تھا کہ ان کے خاندان کی ایک خاتون کو بھگانے میں اس لڑکی نے مدد کی ہے۔
متاثرہ لڑکی نے بیان دیا ہے کی وہ صبح تقریبا 8 بجے گھر میں تھی، اسی دوران پڑوسی سمی راجا اور گولڈی راجا اس گھر آئے۔ دونوں نے مجھ سے کہا کچھ بات کرنی ہے باہر چلو، میں بھائی کے ساتھ باہر گئی تو دونوں نے ہمیں اپنے کھیت میں لے گئے۔ جہاں انہوں نے میرے ساتھ بدسلوکی کی۔
متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ مخالفت کرنے پر مجھے اور میرے بھائی کو پیٹا گیا، اسی دوران سمی نے مجھے پکڑ کر زبردستی میرے آنکھوں میں تیزاب ڈال دیا۔ اس کے بعد گولڈی نے میری دونوں آنکھوں کو مسل دیا۔ میں درد سے تڑپتی رہی، مدد کے لئے کھیت میں ادھر ادھر بھاگتی رہی۔ ملزمین میرے بھائی کو اپنے ساتھ لے گئے۔ شور سن کر گاؤں کے کچھ لوگ میرے پاس آئے اور مجھے اسپتال لے گئے۔
مزید پڑھیں:۔ میرٹھ: تیزاب حملے کی متاثرہ کو انصاف کا انتظار
آپ کو بتا دے کہ حکومت کی جانب سے متاثرہ کو 10 ہزار کی مدد دی گئی ہے اور ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔پننا ایسڈ اٹیک معاملہ پر ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے اور متاثرہ کی ہر ممکن مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔