Outrage Over Acid Attack on Woman: تیزاب متاثرہ لڑکی کا قصور کیا تھا؟ - سرینگر میں جوان سال لڑکی پر تیزاب سے حملہ
سرینگر پولیس نے اس واردات کے فورا بعد ایک ایس آئی ٹی تشکیل دے کر چند گھنٹوں کے اندر ہی کلیدی ملزم سجاد الطاف کو گرفتار Key Accused Sajjad Altaf Arrested کر لیا۔ مزید تفتیش کے بعد ساجد کے مزید دو ساتھوں کی بھی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس جرم کے پیچھے کے وجوہات یہ بتائی جا رہی ہیں کہ متاثرہ لڑکی نے کلیدی ملزم کی منگنی کی تجویز مسترد کر دیا Victim Rejected Engagement Proposal of the Main Accused تھا۔
دنیا بھر میں جہاں ایک طرف بنت حوا کو یکساں حقوق فراہم کرنے کی آواز بلند ہو رہی ہے وہیں خواتین مخالف جرائم بھی آئے روز بڑھتے جارہے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں خواتین پر تیزاب پھینکنے کے گھناؤنے اور انسانیت سوز واقعات Horrible and Inhumane Incidents of Throwing Acid on Women بھی جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:
قومی خاندانی بہبود اور محکمے صحت کے سروے رپوٹ کے مطابق جموں وکشمیر میں سال 2020_21 کے دوران خواتین کے تئیں تشدد کے معاملات میں 7 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
اگرچہ وادی کشمیر میں تیزاب پھینکنے کے واقعات پیش نہیں آتے تھے، لیکن گذشتہ برسوں کے دوران اب ایسے خطرناک معاملات بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
تیزاب پھینکنے کا حالیہ واقع کشمیر میں پہلا نہیں ہے، ماضی میں ابھی ایسے چند معاملات رونما ہوچکے ہیں۔