ترواننت پورم: کیرالہ کے ترواننت پورم ضلع میں پانچ لوگوں کے قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک 23 سالہ نوجوان نے پیر کی شام وینجرا موڈو پولیس اسٹیشن پہنچا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے چھ لوگوں کو قتل کیا ہے۔ تاہم، بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ چھ افراد میں سے ایک اس کی ماں بچ گئی ہے۔ وہ شدید زخمی ہے اور ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نوجوان کی شناخت عفان کے نام سے ہوئی ہے۔ عفان کو بھی اس وقت اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق عفان نے پولیس اسٹیشن آ کر دعویٰ کیا کہ اس نے چھ افراد کو قتل کرنے کے بعد زہر کھا لیا ہے۔ اس لیے احتیاطاً اسے پولیس کی حفاظت میں فوری طور پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترواننت پورم کے دیہی ایس پی کے ایس سدرشن نے کہا کہ پانچ لوگوں کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ ایک خاتون شدید زخمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واردات کے سلسلے میں دو تھانوں میں تین مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
ایس پی کے ایس سدرشن نے مزید کہا کہ ملزم کا تفصیلی بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ہی واقعے کی اصل وجہ پتہ چل سکے گی۔ ابتدائی تفتیش میں معاملہ پیسوں سے متعلق معلوم ہوتا ہے۔ کچھ سونا غائب ہونے کی بھی خبر ہے۔ تاہم ابھی یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ پولیس افسر نے کہا کہ ہر زاویے سے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ دیہی ایس پی نے بتایا کہ موقعے سے ایک ہتھوڑا برآمد ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ سبھی لوگوں کا قتل صبح 10 بجے سے شام 6 بجے کے بیچ ہوا۔
پولیس کے مطابق عفان نے صبح سب سے پہلے پنگوڈے میں رہنے والی اپنی دادی سلمیٰ بی بی کو قتل کیا۔ بعد ازاں وہ دوسرے گاؤں ایس این پورم گیا جہاں اس نے اپنے والد رحیم کے بھائی لطیف اور اس کی بیوی شاہدہ کو قتل کیا۔ اس نے شام کو پلم پارہ میں مبینہ طور پر ایک مشتبہ شخص کے گھر میں بھی کچھ لوگوں کا قتل کیا۔ اس نے اپنے 13 سالہ چھوٹے بھائی افشاں اور لڑکی فرسانہ کو قتل کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ فرسانہ اس کی قریبی دوست تھی۔ بعد میں اس نے اپنی ماں پر بھی جان لیوا حملہ کیا جو کینسر میں مبتلا ہیں۔ بعد میں اس کی ماں کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
مزید پڑھیں: چھ ماہ کی حاملہ بیوی کے ٹکڑے کر کے جلا کر دفن کرنے والے شوہر عمران خان کی وحشتناک داستان
ترواننت پورم ضلع پنچایت کے رکن بینو ایس نائر نے بتایا کہ مشتبہ شخص کے گھر سے ملنے والی لاشوں کے سر پر گہرے زخم تھے۔ تاہم ابھی تک قتل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ مقامی رہائشی شاجی نے میڈیا کو بتایا کہ عفان کی دوست فرسانہ گذشتہ دو روز سے گھر پر تھی اور ایسا لگتا ہے کہ اس معاملے پر اہل خانہ کے بیچ کچھ تنازع تھا۔ انہوں نے کہا کہ عفان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔
ملزم کے والد عبدالرحیم سعودی عرب میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کچھ مالی مسائل درپیش ہیں لیکن یہ ان کے بیٹے کے لیے کوئی تشویش کی بات نہیں تھی۔ ان کا لڑکا چھ ماہ کے لیے وزٹنگ ویزے پر سعودی گیا تھا اور خوشی خوشی واپس لوٹا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جائیداد بیچ کر قرض چکانے کے خلاف نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں رشتہ داروں سے عفان اور فرسانہ کے رشتے کے بارے میں جانکاری ملی تھی۔ وہ اس رشتے کے خلاف نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: انسٹاگرام سے شادی، پھر شک کی بنیاد پر حاملہ بیوی کا قتل، رونگٹے کھڑے کر دینے والی وحشتناک واردات