ETV Bharat / bharat

سکھ مخالف فسادات کیس میں سجن کمار کو عمر قید کی سزا - ROUSE AVENUE COURT

عدالت نے سجن کمار کو 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے دوران سرسوتی وہار کیس میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

سجن کمار کو سکھ مخالف فسادات کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی
سجن کمار کو سکھ مخالف فسادات کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 25, 2025, 2:33 PM IST

نئی دہلی: سکھ مخالف فسادات (1984) سے متعلق سرسوتی وہار تشدد کیس میں قصوروار ٹھہرائے گئے کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ سجن کمار کو دہلی کی راؤس ایونیو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ دہلی پولیس اور متاثرین نے اس کیس کو نایاب زمرے کا نایاب سمجھا اور سجن کمار کے خلاف سزائے موت کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے عدالت میں داخل اپنے تحریری دلائل میں کہا تھا کہ یہ معاملہ نربھیا کیس سے زیادہ سنگین ہے۔ نربھیا معاملے میں ایک خاتون کو نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن یہاں ایک خاص برادری کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

دہلی پولیس کی طرف سے یہ بھی دلیل دی گئی کہ 1984 میں سکھوں کا قتل عام انسانیت کے خلاف جرم تھا۔ اس تشدد کے دوران ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس فساد نے سماج کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے حال ہی میں سجن کمار کو مجرم قرار دیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سجن کمار کو دوسری بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہ پہلے ہی دہلی کینٹ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ یکم نومبر 1984 کو دہلی کے سرسوتی وہار علاقے میں دو سکھ جسونت سنگھ اور ان کے بیٹے تروندیپ سنگھ کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

اس واقعہ سے متعلق ایف آئی آر شمالی دہلی کے سرسوتی وہار پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ یہ شکایت رنگناتھ مشرا کمیشن کے سامنے دیے گئے حلف نامے کی بنیاد پر درج کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: 1984 سکھ مخالف فسادات: سجن کمار سرسوتی وہار کیس میں مجرم قرار

نئی دہلی: سکھ مخالف فسادات (1984) سے متعلق سرسوتی وہار تشدد کیس میں قصوروار ٹھہرائے گئے کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ سجن کمار کو دہلی کی راؤس ایونیو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ دہلی پولیس اور متاثرین نے اس کیس کو نایاب زمرے کا نایاب سمجھا اور سجن کمار کے خلاف سزائے موت کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے عدالت میں داخل اپنے تحریری دلائل میں کہا تھا کہ یہ معاملہ نربھیا کیس سے زیادہ سنگین ہے۔ نربھیا معاملے میں ایک خاتون کو نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن یہاں ایک خاص برادری کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

دہلی پولیس کی طرف سے یہ بھی دلیل دی گئی کہ 1984 میں سکھوں کا قتل عام انسانیت کے خلاف جرم تھا۔ اس تشدد کے دوران ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس فساد نے سماج کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے حال ہی میں سجن کمار کو مجرم قرار دیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سجن کمار کو دوسری بار عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہ پہلے ہی دہلی کینٹ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ یکم نومبر 1984 کو دہلی کے سرسوتی وہار علاقے میں دو سکھ جسونت سنگھ اور ان کے بیٹے تروندیپ سنگھ کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

اس واقعہ سے متعلق ایف آئی آر شمالی دہلی کے سرسوتی وہار پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔ یہ شکایت رنگناتھ مشرا کمیشن کے سامنے دیے گئے حلف نامے کی بنیاد پر درج کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: 1984 سکھ مخالف فسادات: سجن کمار سرسوتی وہار کیس میں مجرم قرار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.