ETV Bharat / bharat

Bharat Jodu Yatra اپوزیشن کو بی جے پی، آر ایس ایس کے خلاف متحرک ہونا چاہیے، راہل

کانگریس کی 'بھارت جوڑو' یاترا کے 15ویں دن مسٹر گاندھی نے کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ آئیں۔ میرے خیال میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات، مالی طاقت اور ادارہ جاتی طاقت سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر سوچ سمجھ کر لائحہ عمل بناکر کام کریں۔ Rahul Gandhi targets BJP

راہل
راہل
author img

By

Published : Sep 22, 2022, 10:41 PM IST

ایرناکولم: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے نظریے کے خلاف لڑنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر آنا بہت ضروری ہے۔Rahul Gandhi targets BJP

کانگریس کی 'بھارت جوڑو' یاترا کے 15ویں دن مسٹر گاندھی نے کہا، "یہ انتہائی ضروری ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ آئیں۔ میرے خیال میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات، مالی طاقت اور ادارہ جاتی طاقت سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر سوچ سمجھ کر لائحہ عمل بناکر کام کریں۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارے جانے کے سوال پر مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہر طرح کی فرقہ پرستی اور تشدد کی مخالفت کی جانی چاہئے۔ خیال ر ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ملک میں کئی مقامات پر پی ایف آئی کے احاطے پر چھاپے مارے ہیں اور 100 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پی ایف آئی نے احتجاج کے طور پر کیرالہ میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہر قسم کی فرقہ پرستی، تشدد جہاں سے بھی آئے ان کا مقابلہ کیا جانا چاہئے۔ فرقہ پرستی کے بارے میں زیرو ٹالرنس ہونا چاہیے، یہ جہاں کہیں سے بھی آرہی ہو۔

بھارت جوڑو یاترا کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی حکومت والی کیرالہ میں کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کے لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہمارا ان سے نظریاتی اختلاف ہے۔

کیرالہ میں بائیں بازو کی حکومت کے بارے میں ان کے جائزے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "کیرالہ میں کانگریس کی قیادت والی پچھلی حکومت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے میں اپنے مقصد کے بارے میں بالکل واضح ہوں۔ اسے ملک کے عوام کے سامنے رکھنا ہے۔ نفرت، تکبر اور تشدد ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ "جہاں تک بائیں محاذ کا تعلق ہے، میرے ان سے نظریاتی اختلافات ہیں۔ مجھے یہ مسئلہ ہے کہ وہ سیاست اور کیرالہ کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ جو لوگ بھارت جوڑو یاترا میں ہمارے ساتھ چل رہے ہیں وہ بائیں محاذ کی حکومت کا اندازہ لگا رہے ہیں۔ وہ آپ کو بتا رہے ہیں کہ وہ بائیں محاذ کی حکومت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ اس یاترا میں میری توجہ اس نفرت، غصے، تشدد پر ہے جسے بی جے پی اور آر ایس ایس پھیلا رہے ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا، ’’میں ایسی گفتگو میں نہیں پڑنا چاہتا جو مجھے اس مقصد سے ہٹا دے۔ میرا مقصد صاف

ہے ہم منقسم، نفرت انگیز ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے۔ نہ کانگریس، نہ اپوزیشن اور نہ ہی ملک کے عوام اسے قبول کرنے والے ہیں۔ ہم ایسے ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے جہاں ہمارے نوجوانوں کو روزگار نہ ملے، ہم ایسے ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے جہاں غریب لوگ مہنگائی کی مار جھیل رہے ہوں۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ بائیں محاذ کے کئی کارکنان یاترا میں ان کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں۔ وہ یہاں ہیں کیونکہ وہ انکی سوچ کو پسند کرتے ہیں۔

بھارت جوڑو یاترا 7 ستمبر سے تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی۔ یہ یاترا، جو تقریباً پانچ ماہ تک جاری رہے گی، 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزرے گی اور 3500 کلومیٹر کی دوری طے کرے گی۔

مزید پڑھیں:Bharat Jodu Yatra بھارت جوڑو یاترا میں اردو کو شامل نہیں کرنے پر کانگریس سے سوال

یواین آئی

ایرناکولم: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے نظریے کے خلاف لڑنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر آنا بہت ضروری ہے۔Rahul Gandhi targets BJP

کانگریس کی 'بھارت جوڑو' یاترا کے 15ویں دن مسٹر گاندھی نے کہا، "یہ انتہائی ضروری ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ آئیں۔ میرے خیال میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات، مالی طاقت اور ادارہ جاتی طاقت سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر سوچ سمجھ کر لائحہ عمل بناکر کام کریں۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارے جانے کے سوال پر مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہر طرح کی فرقہ پرستی اور تشدد کی مخالفت کی جانی چاہئے۔ خیال ر ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ملک میں کئی مقامات پر پی ایف آئی کے احاطے پر چھاپے مارے ہیں اور 100 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پی ایف آئی نے احتجاج کے طور پر کیرالہ میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہر قسم کی فرقہ پرستی، تشدد جہاں سے بھی آئے ان کا مقابلہ کیا جانا چاہئے۔ فرقہ پرستی کے بارے میں زیرو ٹالرنس ہونا چاہیے، یہ جہاں کہیں سے بھی آرہی ہو۔

بھارت جوڑو یاترا کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی حکومت والی کیرالہ میں کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کے لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہمارا ان سے نظریاتی اختلاف ہے۔

کیرالہ میں بائیں بازو کی حکومت کے بارے میں ان کے جائزے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "کیرالہ میں کانگریس کی قیادت والی پچھلی حکومت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے میں اپنے مقصد کے بارے میں بالکل واضح ہوں۔ اسے ملک کے عوام کے سامنے رکھنا ہے۔ نفرت، تکبر اور تشدد ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ "جہاں تک بائیں محاذ کا تعلق ہے، میرے ان سے نظریاتی اختلافات ہیں۔ مجھے یہ مسئلہ ہے کہ وہ سیاست اور کیرالہ کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ جو لوگ بھارت جوڑو یاترا میں ہمارے ساتھ چل رہے ہیں وہ بائیں محاذ کی حکومت کا اندازہ لگا رہے ہیں۔ وہ آپ کو بتا رہے ہیں کہ وہ بائیں محاذ کی حکومت کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ اس یاترا میں میری توجہ اس نفرت، غصے، تشدد پر ہے جسے بی جے پی اور آر ایس ایس پھیلا رہے ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا، ’’میں ایسی گفتگو میں نہیں پڑنا چاہتا جو مجھے اس مقصد سے ہٹا دے۔ میرا مقصد صاف

ہے ہم منقسم، نفرت انگیز ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے۔ نہ کانگریس، نہ اپوزیشن اور نہ ہی ملک کے عوام اسے قبول کرنے والے ہیں۔ ہم ایسے ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے جہاں ہمارے نوجوانوں کو روزگار نہ ملے، ہم ایسے ہندوستان کو قبول نہیں کریں گے جہاں غریب لوگ مہنگائی کی مار جھیل رہے ہوں۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ بائیں محاذ کے کئی کارکنان یاترا میں ان کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہے ہیں۔ وہ یہاں ہیں کیونکہ وہ انکی سوچ کو پسند کرتے ہیں۔

بھارت جوڑو یاترا 7 ستمبر سے تمل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی۔ یہ یاترا، جو تقریباً پانچ ماہ تک جاری رہے گی، 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزرے گی اور 3500 کلومیٹر کی دوری طے کرے گی۔

مزید پڑھیں:Bharat Jodu Yatra بھارت جوڑو یاترا میں اردو کو شامل نہیں کرنے پر کانگریس سے سوال

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.