نئی دہلی: وزارت خارجہ کے سکریٹری سنجے ورما نے بتایا کہ 10 افراد ایسے ہیں جو متاثرہ علاقے کے دور دراز حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن وہ محفوظ ہیں انہیں بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔ جبکہ ایک ہندوستانی شہری لاپتہ ہے، جو ترکیہ کے مالتیا کے کاروباری دورے پر تھا اور گزشتہ دو دنوں سے اس کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ ہم بنگلورو میں ان کے خاندان اور کمپنی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ورما نے ترکیہ میں مقیم ہندوستانی کمیونٹی کے بارے میں مزید تفصیلات بتائیں۔ انھوں نے بتایا کہ ترکیہ میں 3,000 ہندوستانی شہری ہیں، تقریباً 1,850 استنبول اور اس کے آس پاس میں مقیم ہیں، تقریباً 250 انقرہ میں، اور باقی ملک بھر میں مقیم ہیں۔ وزارت خارجہ کے سکریٹری سنجے ورما نے کہا، ہم نے ترکیہ کے اڈانا میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے۔
قبل ازیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹ کیا کہ ہندوستان 'آپریشن دوست' کے تحت شام کو ضروری اشیاء، طبی سامان اور آلات بھیج رہا ہے۔ساتھ ہی ترکیہ میں ریسکیو اور سرچ آپریشن کے لیے ایک ٹیم بھی بھیجا ہے۔ ہندوستان سمیت 70 سے زیادہ ممالک ترکی اور شام کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ترکیہ میں اب تک 8 ہزار لوگوں کو بچایا جا چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن کے لیے 60 ہزار سے زائد ریسکیورز کو تعینات کیا گیا ہے۔ یہاں تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار لوگوں نے سرکاری پناہ گاہوں اور ہوٹلوں میں پناہ لے رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Turkey Syria Earthquake Death Toll ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہزار سے متجاوز، ریسکیو آپریشن جاری
واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کو آنے والے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ جن میں ترکی میں صرف 8,574 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور شام میں کم از کم 2530 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔