نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے ہفتے کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا اور انہیں اس وقت کوآپریٹو بینک کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اس علاقے میں کچھ تضادات اور قانونی پیچیدگیاں ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی انہوں نے 97 ویں آئینی ترمیم کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ کوآپریٹو بینکنگ کا شعبہ ریاستی معاملہ ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی طرف سے کوئی مداخلت غیر آئینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی نے کوآپریٹو سیکٹر کے لئے قانون بنائے ہیں اور ریاست کو تیار کردہ قانون سازی میں مرکز کو مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
پوار نے کہا کہ اس وقت مرکز کے ذریعہ ترمیم شدہ ایکٹ بورڈ کے تشکیل اور چیئرمین کے انتخاب، منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری وغیرہ کے حوالے سے کوآپریٹو ایکٹ کی مختلف دفعات کو ختم کرتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شرد پوار نے مرکزی حکومت کی تشکیل کردہ کوآپریٹو وزارت کے بارے میں ایک بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مرکز کی نئی تشکیل شدہ وزارت کثیر ریاستی کوآپریٹو اداروں کے بارے میں ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایک سے زیادہ ریاستوں میں جسے کثیر ریاست کہا جاتا ہے، رجسٹرڈ کوآپریٹو اداروں پر کنٹرول نہیں کرسکتی ہے اور اس کا کنٹرول مرکزی حکومت کے ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایسے کثیر ریاستی کوآپریٹو اداروں کے بارے میں کوئی فیصلہ لینا مرکزی حکومت کے کوآپریٹیو ڈپارٹمنٹ کے تحت آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا فیصلہ نہیں ہے۔ جب میں مرکزی حکومت میں تھا تو یہ سب بھی تھا۔ لیکن بدقسمتی سے میڈیا ایک الگ تصویر پیش کر رہا ہے جسے مرکز کی کوآپریٹو وزارت مہاراشٹر میں کوآپریٹو موومنٹ پر قبضہ یا اسے ختم کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شرد پوار نے وزیراعظم مودی سے ملاقات کی
غور طلب ہے کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں ایک نئی وزارت تشکیل دی ہے ، جو اس سے قبل وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود میں ایک چھوٹا سا محکمہ تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو اس نئی وزارت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔