سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مکمل سود کی چھوٹ ممکن نہیں ہے کیونکہ اس سے جمع کرنے والوں پر اثر پڑتا ہے۔
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ کی بینچ نے کہا کہ وبا کے سبب حکومت کو بھی شدید نقصان ہوا ہے۔ اس نے کہا کہ عدالت حکومت کو پالیسی جات ہدایت نہیں دے سکتی۔ 31 اگست کے بعد ماریٹوریم کی مدت بھی نہیں بڑھائی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نے عرضی گزاروں، مرکزی حکومت، ریزرو بینک آف انڈیا اور دیگر مداخلت کرنے والوں کے وکلا کی تفصیلی دلائل سننے کے بعد گزشتہ برس 17 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
کووڈ۔19کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے مدنظر ماسِک قسط جمع نہیں کرنے پر کمپاؤنڈ انٹرسٹ سے قرض دہندگان کو راحت دینے کی ہدایت دینے کی مانگ کی گئی تھی۔ ریزرو بینک نے چھ مہینے کیلئے اس اسکیم کو منظوری دی تھی۔
یو این آئی