ملک کی دیگر ریاستوں سمیت ریاست کرناٹک میں بھی کووڈ وبا کے دوران مساجد عوام کے لئے بند رہیں لیکن آئمہ و موذنین کے لئے کھلی رہیں، جہاں دوران وبا کے دوران اور بعد بھی ان کی خدمات جاری رہیں۔
وبا کے دوران أئمہ کرام و موذنین کو یا تو برخاست کیا گیا یا پھر تنخواہیں نہیں دی گئیں، جس کے سبب وہ اضطراب کے حالات میں اپنے ایام گزارنے پر مجبور رہے اور کئی علاقوں میں ابھی بھی مشکل حالات جاری ہیں، حالانکہ کرناٹک وقف بورڈ سے بھی اپیل کی گئی تھی کہ وبا کے دوران علماء کرام کے لئے کوئی خصوصی پیکیج جاری کیا جائے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ملا۔
ان پریشان کن حالات میں سماجی کارکن حفیظ اللہ شریف کے زیر صدارت "خدام العلماء" تنظیم کو قائم کیا گیا، اس غرض کے ساتھ کہ علماء کرام کی مختلف انداز میں امداد کی جاسکے گی۔
مزید پڑھیں:۔ کورونا متاثرین کی امداد میں پیش پیش علاقائی تنظیم
اس موقع پر مولانا مفتی عزیر نے بتایا کہ ادارے کے قیام کے ساتھ ہی ابتدائی ایام میں وہ علماء کرام کو راشن پہونچارہے ہیں تاہم ان خدمات کے دائرے کو وسیع کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ادارے کا مقصد یہ بھی ہے کہ ریاست بھر میں اس کی شاخوں کو قائم کیا جائے۔