ETV Bharat / bharat

Indore Temple Mishap اندور مندر حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35 ہوگئی، رسکیو آپریشن جاری

اندور کے بیلیشور مہادیو جھولی لال مندر میں جمعرات کو رام نومی کے موقعے پر پیش آئے خوفناک حادثے میں اب تک 35 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ رات گئے فوج نے ریسکیو کی کمان سنبھالی۔ اس دوران صبح 6 بجے تک کنویں سے مزید 18 لاشیں نکالی گئیں۔ اس طرح کنویں سے نکالی جانے والی لاشوں کی تعداد 35 ہوگئی۔

اندور مندر حادثہ کا وڈیو
اندور مندر حادثہ کا وڈیو
author img

By

Published : Mar 31, 2023, 8:22 AM IST

اندور مندر حادثہ کا وڈیو

اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے پٹیل نگر میں واقع بیلیشور مہادیو مندر میں پیش آنے والے خوفناک حادثے نے مدھیہ پردیش سمیت پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مندر کے کنویں سے مسلسل لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔ جمعرات کی رات گیارہ بجے فوج نے چارج سنبھال لیا۔ جمعہ کی صبح 6 بجے تک فوج کے جوان کنویں سے کچھ اور لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں۔ کنویں کی گہرائی کے باعث ٹیموں کو ریسکیو میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اندور کمشنر نے ابتدائی طور پر اس حادثے میں اب تک 35 اموات کی تصدیق کی ہے۔ اندور کے ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر پون دیو شرما کے مطابق ضلع انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور پولیس کی ٹیمیں بچاؤ میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ فوج کے 75 اہلکار بھی بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔ ڈویژنل کمشنر کے مطابق کنویں سے 18 افراد کو بچا لیا گیا جن میں سے دو افراد ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد گھر چلے گئے۔ اس کے علاوہ ایپل ہسپتال میں اب بھی 16 افراد زیر علاج ہیں۔ سرچ آپریشن میں اب تک 35 لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے، اس طرح اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔

ڈویژنل کمشنر کا کہنا ہے کہ کنواں 40 فٹ گہرا ہے۔ ریسکیو آپریشن مسلسل جاری ہے۔ ریسکیو آدھے گھنٹے تک چلتا ہے لیکن اس میں پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے ریسکیو آپریشن روکنا پڑتا ہے اور بار بار پانی نکالنا پڑتا ہے۔ ریسکیو مکمل ہونے کے بعد ملبہ ہٹانے کے بعد ایک بار پھر دیکھنا ہو گا کہ کیا صورتحال ہے۔ کوئی اور جسم ہے یا نہیں؟ کنویں میں کچھ پتھر بھی ہیں۔ انہیں توڑنا ہوگا۔ ریسکیو کب مکمل ہو گا اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اندور میں اس واقعے کے بعد پورے شہر میں سوگ کا ماحول ہے، جب کہ آج پیش آنے والے واقعے کی وجہ سے کئی کاروباری تنظیموں نے شہر میں آدھے دن کے لیے کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں اہلیہ چیمبر آف کامرس کے علاوہ گجراتی سماج اور دیگر کاروباری تنظیمیں سوگ کے طور پر شہر میں تقریباً 2 بجے تک اپنے ادارے بند رکھیں گی۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح اندور کے سنیہ نگر میں واقع بیلیشور مندر میں رام نومی تہوار کے موقع پر ہون کا انعقاد کیا جا رہا تھا، اس دوران بڑی تعداد میں لوگ مندر پہنچے۔ لوگوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے لوگ مندر کے احاطے میں بنے کنویں کی چھت پر ہون کرنے لگے۔ اسی دوران اچانک کنویں کی چھت بھیڑ کا وزن برداشت نہ کر سکی اور زوردار آواز کے ساتھ اندر جا گری۔ کنویں کی چھت گرتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد 40 فٹ گہرے کنویں میں داخل ہوگئی۔ کنویں کے اوپر لوہے کا شیڈ اور لوہے کی ریلنگ تھی۔ اس کے اوپر ٹائلس لگائی گئیں تھیں۔ اس کی وجہ سے لوگوں کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ جہاں وہ کھڑے ہیں وہاں ایک گہرا کنواں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کنویں کو بھرے بغیر اس کے اوپر ریلنگ لگا کر ٹائلس لگا دی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں:۔ Ram Navami Mishap اندور کے بیلیشور مندر حادثے میں تیرہ لوگوں کی موت، وزیراعظم کا اظہار افسوس

وہیں اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کی خواہش کے مطابق بیشتر خاندانوں نے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں دکشا پٹیل، اندرا کمار، بھومیکا خانچندانی، لکشمی پٹیل، مدھو بھامانی، جینتی وائی، بھارتی ککریجا، کنک پٹیل نے آنکھیں عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی اندرا کمار بھومیکا خان چندانی اور جینتی بائی کے رشتہ داروں نے جلد عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اندور میں اس ہولناک حادثے کے بعد سوگ کا ماحول ہے۔ کئی کاروباری تنظیموں نے آدھے دن کے لیے شہر میں کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اندور مندر حادثہ کا وڈیو

اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے پٹیل نگر میں واقع بیلیشور مہادیو مندر میں پیش آنے والے خوفناک حادثے نے مدھیہ پردیش سمیت پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مندر کے کنویں سے مسلسل لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔ جمعرات کی رات گیارہ بجے فوج نے چارج سنبھال لیا۔ جمعہ کی صبح 6 بجے تک فوج کے جوان کنویں سے کچھ اور لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں۔ کنویں کی گہرائی کے باعث ٹیموں کو ریسکیو میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اندور کمشنر نے ابتدائی طور پر اس حادثے میں اب تک 35 اموات کی تصدیق کی ہے۔ اندور کے ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر پون دیو شرما کے مطابق ضلع انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور پولیس کی ٹیمیں بچاؤ میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ فوج کے 75 اہلکار بھی بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔ ڈویژنل کمشنر کے مطابق کنویں سے 18 افراد کو بچا لیا گیا جن میں سے دو افراد ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد گھر چلے گئے۔ اس کے علاوہ ایپل ہسپتال میں اب بھی 16 افراد زیر علاج ہیں۔ سرچ آپریشن میں اب تک 35 لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے، اس طرح اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔

ڈویژنل کمشنر کا کہنا ہے کہ کنواں 40 فٹ گہرا ہے۔ ریسکیو آپریشن مسلسل جاری ہے۔ ریسکیو آدھے گھنٹے تک چلتا ہے لیکن اس میں پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے ریسکیو آپریشن روکنا پڑتا ہے اور بار بار پانی نکالنا پڑتا ہے۔ ریسکیو مکمل ہونے کے بعد ملبہ ہٹانے کے بعد ایک بار پھر دیکھنا ہو گا کہ کیا صورتحال ہے۔ کوئی اور جسم ہے یا نہیں؟ کنویں میں کچھ پتھر بھی ہیں۔ انہیں توڑنا ہوگا۔ ریسکیو کب مکمل ہو گا اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اندور میں اس واقعے کے بعد پورے شہر میں سوگ کا ماحول ہے، جب کہ آج پیش آنے والے واقعے کی وجہ سے کئی کاروباری تنظیموں نے شہر میں آدھے دن کے لیے کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں اہلیہ چیمبر آف کامرس کے علاوہ گجراتی سماج اور دیگر کاروباری تنظیمیں سوگ کے طور پر شہر میں تقریباً 2 بجے تک اپنے ادارے بند رکھیں گی۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح اندور کے سنیہ نگر میں واقع بیلیشور مندر میں رام نومی تہوار کے موقع پر ہون کا انعقاد کیا جا رہا تھا، اس دوران بڑی تعداد میں لوگ مندر پہنچے۔ لوگوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے لوگ مندر کے احاطے میں بنے کنویں کی چھت پر ہون کرنے لگے۔ اسی دوران اچانک کنویں کی چھت بھیڑ کا وزن برداشت نہ کر سکی اور زوردار آواز کے ساتھ اندر جا گری۔ کنویں کی چھت گرتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد 40 فٹ گہرے کنویں میں داخل ہوگئی۔ کنویں کے اوپر لوہے کا شیڈ اور لوہے کی ریلنگ تھی۔ اس کے اوپر ٹائلس لگائی گئیں تھیں۔ اس کی وجہ سے لوگوں کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ جہاں وہ کھڑے ہیں وہاں ایک گہرا کنواں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کنویں کو بھرے بغیر اس کے اوپر ریلنگ لگا کر ٹائلس لگا دی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں:۔ Ram Navami Mishap اندور کے بیلیشور مندر حادثے میں تیرہ لوگوں کی موت، وزیراعظم کا اظہار افسوس

وہیں اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کی خواہش کے مطابق بیشتر خاندانوں نے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں دکشا پٹیل، اندرا کمار، بھومیکا خانچندانی، لکشمی پٹیل، مدھو بھامانی، جینتی وائی، بھارتی ککریجا، کنک پٹیل نے آنکھیں عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی اندرا کمار بھومیکا خان چندانی اور جینتی بائی کے رشتہ داروں نے جلد عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اندور میں اس ہولناک حادثے کے بعد سوگ کا ماحول ہے۔ کئی کاروباری تنظیموں نے آدھے دن کے لیے شہر میں کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.