نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول یا بھارت اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے میں ناکامی پر تنقید کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ایم مودی نے یہ کہہ کر ملک کو گمراہ کیا کہ کوئی بھی بھارتی علاقے میں داخل نہیں ہوا ہے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پی ایم مودی نے یہ کہہ کر ملک کو گمراہ کیا کہ کوئی بھی ہمارے علاقے میں داخل نہیں ہوا۔ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی فوجیوں نے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک پر قبضہ کر لیا ہے۔ جب تک وہ ہماری زمینوں پر قبضہ کرتے رہیں گے کیا ہم ان کے ساتھ تجارت کرتے رہیں گے؟ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج بہت طاقتور ہے لیکن حکومت بہت کمزور اور چین سے خوفزدہ ہے۔ Hold debate in Parliament over situation on LAC: Owaisi to Centre
مزید پڑھیں:۔ India China Border Clash میڈیا رپورٹ نہ کرتا تو وزیراعظم توانگ معاملے پر خاموش رہتے، اویسی
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کل جماعتی اجلاس بلانا چاہیے یا پارلیمنٹ میں بحث کرنی چاہیے، ہمیں بتانا چاہیے کہ چین کے حوالے سے ان کے کیا منصوبے ہیں۔ حکومت سیاسی قیادت دکھائے تو پورا ملک ان کا ساتھ دے گا۔ ہماری فوج بہت طاقتور ہے لیکن حکومت بہت کمزور اور چین سے خوفزدہ ہے۔ قبل ازیں جمعرات کو انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکز نے ایل اے سی پر موجودہ صورتحال کے حوالے سے لوگوں اور پارلیمنٹ کو اندھیرے میں رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام اور پارلیمنٹ کو اندھیرے میں رکھا ہے۔ چین کے بارے میں سچ سامنے آنے سے حکومت کیوں خوفزدہ ہے؟ چینی جارحیت سے متعلق حقائق کو چھپانے میں مودی کی کیا دلچسپی ہے؟ اویسی نے سکم اور اروناچل پردیش میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ ساتھ چینی جارحیت پر ایک نیوز کلپ منسلک کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔