کوٹہ: راجستھان ٹیکنیکل یونیورسٹی میں ایک شرمناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں پروفیسر نے طالبہ کو اچھے نمبروں سے پاس کروانے کے عوض جسمانی تعلقات قائم کرنے کا دباؤ ڈالا۔ اس سلسلے میں لڑکی کی شکایت پر داد باڈی پولیس اسٹیشن نے منگل کی رات دیر گئے ایسوسی ایٹ پروفیسر گریش پرمار کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس معاملے میں ایک طالب علم ارپِت کا نام بھی شامل ہے۔ جس کے ذریعے پروفیسر کچھ طالبات پر تعلقات بنانے اور اچھے نمبروں سے پاس ہونے کا دباؤ ڈالتا تھا۔ Teacher Pressured to Have Sex to Girls Student
ملزم نے کئی طالبات کو نشانہ بنایا: کیس کے مطابق طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ ایسوسی ایٹ پروفیسر گریش پرمار نے کئی طالبات کو نشانہ بنایا ہے۔ اس کے لیے ارپِت، طالبات کو پاس کروانے کے جھانسے میں لے آتا ہے، پھر ملزم ایسوسی ایٹ پروفیسر پرمار کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے کے لیے کہتا ہے اور اس معاملے میں بھی ایسا ہی کچھ ہوا ہے۔ Rajasthan Technical University
متاثرہ طالبہ امتحان میں فیل ہوئی تھی: شکایت کنندہ طالبہ نے بتایا ہے کہ وہ امتحان میں فیل ہو گئی تھی اور یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ کبھی انجینئرنگ پاس نہیں کر سکے گی۔ اس کا پچھلا رزلٹ کلیئر نہیں ہونے دے گا۔ طالبہ نے ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا ہے کہ وہ اس واقعہ سے بہت ڈری ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے وہ ڈپریشن میں چلی گئی اور خودکشی جیسے اقدامات کے بارے میں سوچنے لگی تھی۔ تاہم جب اس نے دوسرے دوستوں سے بات کی تو انہوں نے ہمت دلائی اور اہل خانہ سے بات کرنے کے بعد یہ مقدمہ درج کرایا۔
کئی طالبات کو پھنسانے کی کوشش کی گئی: راجستھان ٹیکنیکل یونیورسٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ارپِت کلاس کا نمائندہ(رِپریزینٹیٹیو ) بھی ہے۔ کووڈ 19 کے دوران بھی جب آن لائن کلاسز چل رہی تھیں تب یہ سارا کام دیکھ رہا تھا۔ ایسے میں گریش پرمار نے اس کے ذریعے ایک پوری سازش رچی اور کئی طالبات کو پھنسانے کی کوشش کی۔
اس معاملے میں دادا باڈی تھانے کے ایس ایچ او راجیش کمار پاٹھک نے بتایا کہ ایسوسی ایٹ پروفیسر گریش کمار پرمار کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ اس میں ایک طالب علم ارپت کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔