ETV Bharat / bharat

سابق الیکشن کمشنر او پی راوت کے ساتھ خصوصی بات چیت

author img

By

Published : Jan 29, 2021, 12:12 PM IST

کورونا وائرس بحران کے دوران الیکشن کمیشن نے بہار میں اسمبلی انتخابات سمیت متعدد ریاست میں ضمنی انتخابات بھی منعقد کروائے۔ ان انتخابات کو منعقد کرانے میں الیکشن کمیشن کو کن کن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کس طرح کی تیاریاں کرنی پڑی۔ اسی طرح کے متعدد موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے ریجنل نیوز کو آرڈینیٹر سچن شرما نے سابق چیف الیکشن کمشنر او پی راوت سے بات چیت کی۔ آئیے جانتے ہیں، اس بات چیت کے دوران انہوں نے کیا کچھ کہا۔

سابق الیکشن کمیشنر او پی روات کے ساتھ خصوصی بات چیت
سابق الیکشن کمیشنر او پی روات کے ساتھ خصوصی بات چیت

سابق چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے ای ٹی وی بھارت کے ریجنل نیوز کوآرڈینیٹر سچن شرما سے کورونا بحران میں منعقد ہونے والے انتخابات کے تناظر میں الیکشن کمیشن کی تیاریوں اور درپیش چیلنجوں سے متعلق اہم نکات پر خصوصی بات چیت کی۔

او پی راوت نے کہا کہ کووڈ 19 کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے بہار انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں سے تبادلہ خیال کیا تھا اور کورونا کے دوران نامزدگی کے عمل، انتخابی مہم اور ووٹنگ کے عمل سے متعلق ہدایات جاری کیں۔

سابق الیکشن کمیشنر او پی روات کے ساتھ خصوصی بات چیت

الیکشن کمیشن نے کورونا دور میں سماجی دوری کو دیکھتے ہوئے ہر پولنگ اسٹیشن پر ایک ہزار سے کم ووٹرز کر دئیے تھے، جس کی وجہ سے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ بہار انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن نے کووڈ قوانین پر سختی سے عمل آوری کی۔ اسی دوران مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو، آسام، پڈوچیری کے آئندہ انخابات میں بھی یہی عمل اپنایا جائے گا۔

مرکزی الیکشن کمیشن، ریاستی الیکشن کمیشن اور ریاستی عہدیداروں کے مابین کوآرڈینیشن کے بارے میں او پی راوت نے کہا کہ بھارت کا الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 324 کے تحت بنایا گیا ہے۔ وہیں ریاستی الیکشن کمیشن کی تشکیل ترمیم کے بہت بعد ہوئی۔ دونوں مختلف طریقے سے کام کرتے ہیں۔

انتخابی عمل میں بہتری لانے اور مہاجر مزدوروں کے ووٹ کے سوال پر او پی راوت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تارکین وطن مزدوروں اور این آر آئیوں کے حوالے سے حکومت کو ای بیلٹ کی تجویز بھیجی ہے جس کے بارے میں ابھی تک جانکاری نہیں ملی ہے۔

امیدواروں کے ذریعہ اخباروں میں جرائم کے ریکارڈ شائع کرنے کے سوال پر سابق چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بہار انتخابات میں پہلی بار اس طرح کا قانون نافذ نہیں ہوا ہے۔ سپریم کورٹ نے بہت پہلے اس پر اپنا فیصلہ دے دیا تھا۔ عدالت نے سیاست میں جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کے مقصد سے اس پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔

کون ہیں او پی راوت؟

او پی راوت 1977 میں آئی اے ایس میں شامل ہو کر اپنی خدمات انجام دیں، اس کے بعد اگست 2005 میں انہوں نے بھارتی الیکشن کمیشن کے کمشنر کا عہدہ سنبھالا اور جنوری 2018 میں بھارت کے 22 ویں چیف الیکشن کمشنر کے طور پر اپنی خدمات انجام دیں۔ فی الحال وہ سپریم کورٹ کی کمیٹی فار کنٹینٹ ریگولیشن آف گورنمنٹ ایڈورٹائزنگ (سی سی آر جی اے) کے صدر ہیں۔

سابق چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے ای ٹی وی بھارت کے ریجنل نیوز کوآرڈینیٹر سچن شرما سے کورونا بحران میں منعقد ہونے والے انتخابات کے تناظر میں الیکشن کمیشن کی تیاریوں اور درپیش چیلنجوں سے متعلق اہم نکات پر خصوصی بات چیت کی۔

او پی راوت نے کہا کہ کووڈ 19 کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے بہار انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتوں سے تبادلہ خیال کیا تھا اور کورونا کے دوران نامزدگی کے عمل، انتخابی مہم اور ووٹنگ کے عمل سے متعلق ہدایات جاری کیں۔

سابق الیکشن کمیشنر او پی روات کے ساتھ خصوصی بات چیت

الیکشن کمیشن نے کورونا دور میں سماجی دوری کو دیکھتے ہوئے ہر پولنگ اسٹیشن پر ایک ہزار سے کم ووٹرز کر دئیے تھے، جس کی وجہ سے پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ بہار انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن نے کووڈ قوانین پر سختی سے عمل آوری کی۔ اسی دوران مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو، آسام، پڈوچیری کے آئندہ انخابات میں بھی یہی عمل اپنایا جائے گا۔

مرکزی الیکشن کمیشن، ریاستی الیکشن کمیشن اور ریاستی عہدیداروں کے مابین کوآرڈینیشن کے بارے میں او پی راوت نے کہا کہ بھارت کا الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 324 کے تحت بنایا گیا ہے۔ وہیں ریاستی الیکشن کمیشن کی تشکیل ترمیم کے بہت بعد ہوئی۔ دونوں مختلف طریقے سے کام کرتے ہیں۔

انتخابی عمل میں بہتری لانے اور مہاجر مزدوروں کے ووٹ کے سوال پر او پی راوت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے تارکین وطن مزدوروں اور این آر آئیوں کے حوالے سے حکومت کو ای بیلٹ کی تجویز بھیجی ہے جس کے بارے میں ابھی تک جانکاری نہیں ملی ہے۔

امیدواروں کے ذریعہ اخباروں میں جرائم کے ریکارڈ شائع کرنے کے سوال پر سابق چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بہار انتخابات میں پہلی بار اس طرح کا قانون نافذ نہیں ہوا ہے۔ سپریم کورٹ نے بہت پہلے اس پر اپنا فیصلہ دے دیا تھا۔ عدالت نے سیاست میں جرائم پیشہ افراد کے خاتمے کے مقصد سے اس پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔

کون ہیں او پی راوت؟

او پی راوت 1977 میں آئی اے ایس میں شامل ہو کر اپنی خدمات انجام دیں، اس کے بعد اگست 2005 میں انہوں نے بھارتی الیکشن کمیشن کے کمشنر کا عہدہ سنبھالا اور جنوری 2018 میں بھارت کے 22 ویں چیف الیکشن کمشنر کے طور پر اپنی خدمات انجام دیں۔ فی الحال وہ سپریم کورٹ کی کمیٹی فار کنٹینٹ ریگولیشن آف گورنمنٹ ایڈورٹائزنگ (سی سی آر جی اے) کے صدر ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.