مشہور شاعر منور روانا کی کی طبعیت ناساز ہونے کے بعد اہل خانہ نے انہیں اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو میں واقع ایس جی پی جی لے گئے جہاں جانچ میں یہ پتہ چلا کہ ان کا کریٹنن کا لیول بڑھا ہوا ہے۔
منور رانا کی بیٹی سمیہ رانا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کے والد منور رانا کا علاج طویل عرصہ سے مذکورہ اسپتال میں چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ کڈنی کی بیماری سمیت کئی بیماریوں میں وہ مبتلا ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ دوا کھانے کے بعد بھی اگر طبعیت بحال نہیں ہوئی تو پھر انہیں ایڈمیٹ کیا جائے گا۔
سماجودی پارٹی کی رہنما اور مشہور شاعر منور رانا کی بیٹی سمیہ رانا نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ انکہ والد کی صحت یابی کے لئے دعا کریں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سمیہ رانا نے کہا کہ ان کے والد طویل عرصے سے مختلف پریشانیوں کو لے کر بیما رہتے ہیں اور ان کا علاج پی جی آئی میں چل رہا ہے۔
جعمرات کو طبعیت ناساز ہونے کے بعد جانچ کرائی گئی۔ رپورٹ میں یہ بتایا گیا ہے کہ کریٹنن کا لیول کافی بڑھا ہوا ہے۔ فی الحال منور روانا کو ڈاکٹرز نے دوا دی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دوا کھانے کے بعد بھی طبعیت بحال نہیں ہوئی تو انہیں اسپتال میں داخل کرنا ہوگا۔
حال ہی میں اپنے فرزند کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے شاعرانہ انداز میں کہا تھا کہ
میرے راستے میں جنت پڑ گئی ہے
مگر مجھے تیری ضرورت پڑ گئی ہے
منور روانا نے یہ شعر وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے اس وقت کہا تھا جب گذشتہ دنوں وہ بہت پریشان تھے۔
منور رانا اس سے قبل بھی پی جی آئی میں داخل ہوچکے ہیں اور طویل عرصہ تک اسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا-
مزیدپڑھیں: معروف شاعر منور رانا کے خلاف مقدمہ درج، ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت
منور رانا نے ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں اپنی منفرد شناخت بنائی ہے۔