نئی دہلی: رواں مالی سال 2023-24 میں 17 جون تک ملک کی ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن 11.18 فیصد بڑھ کر 3.80 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ ایڈوانس ٹیکس کلیکشن کی وجہ سے یہ اضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ رواں مالی سال کی اپریل-جون سہ ماہی میں 17 جون تک ایڈوانس ٹیکس کلیکشن 1,16,776 لاکھ کروڑ روپے رہا۔ یہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 13.70 فیصد زیادہ ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ڈائریکٹ ٹیکس کلیکشن 17 جون تک 3,79,760 کروڑ روپے رہی جس میں کارپوریٹ ٹیکس (CIT) کے 1,56,949 کروڑ روپے شامل ہیں۔ سیکیورٹیز ٹرانزیکشن ٹیکس (STT) سمیت ذاتی انکم ٹیکس کے طور پر 2,22,196 کروڑ روپے جمع کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: Net direct tax collections grow خالص راست ٹیکس وصولی میں اٹھارہ فیصد اضافہ
مجموعی بنیاد پر ریفنڈ کو ایڈجسٹ کرنے سے پہلے کا ٹیکس 4.19 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ یہ رقم سالانہ بنیادوں پر 12.73 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ اس میں کارپوریٹ ٹیکس کے 1.87 لاکھ کروڑ روپے اور سیکیورٹیز ٹرانزیکشن ٹیکس سمیت ذاتی انکم ٹیکس کے 2.31 لاکھ کروڑ روپے شامل ہیں۔ ریفنڈ کی رقم 17 جون تک 39,578 کروڑ روپے رہی، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 30 فیصد زیادہ ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومت کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ٹیکس ہے۔ اب تک حکومت کو اس ٹیکس سے اچھی خاصی کمائی ہوئی ہے۔ حکومت اپنے اخراجات اور عوامی فلاح کے کام صرف ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے کرتی ہے۔ اس لیے حکومت کے لیے ٹیکس کی وصولی کا اچھا ہونا راحت کی بات ہے۔