ETV Bharat / bharat

Chandrayaan-2: چندریان-2 نے سولر پروٹون ایونٹس کا پتہ لگایا

18 جنوری کو ایک ایم 1.5 کلاس سولر فلیئر کی وجہ سے کلاس انسٹرومنٹ نے چاند کے پاس سے گزرتے ہوئے سی ایم ای کا پتا لگا لیا تھا۔ سی ایم ای تقریباً ایک ہزار کلو میٹر فی سکنڈ کی رفتار سے سفر کرتا ہے اور اس کو زمین تک پہنچنے میں تقریباً دو سے تین دن لگتے ہیں۔Chandrayaan-2 Detects Solar Proton Events

چندریان-2 نے سولر پروٹون ایونٹس کا پتہ لگایا
چندریان-2 نے سولر پروٹون ایونٹس کا پتہ لگایا
author img

By

Published : Feb 25, 2022, 7:13 AM IST

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا کہنا ہے کہ اس کے دوسرے قمری مشن چندریان-2 نے رواں برس جنوری میں زیادہ شدت والے شمسی شعلوں کی وجہ سے سولر پروٹون ایونٹ کا پتہ لگالیا ہے۔۔Chandrayaan-2 Detects Solar Proton Events

بڑے ایریا سافٹ ایکس رے سپیکٹرو میٹر آن بورڈ چندریان-2 آربیٹرM5.5 کلاس سولر فلیئر کی وجہ سے سولر پروٹون ایونٹ کا پتہ چلا جو 20 جنوری کو ہوا تھا۔

18 جنوری کو ایک ایم 1.5 کلاس سولر فلیئر کی وجہ سے کلاس انسٹرومنٹ نے چاند کے پاس سے گزرتے ہوئے سی ایم ای کا پتا لگا لیا تھا۔ سی ایم ای تقریباً ایک ہزار کلو میٹر فی سکنڈ کی رفتار سے سفر کرتا ہے اور اس کو زمین تک پہنچنے میں تقریباً دو سے تین دن لگتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ چندریان-2 کو چاند کے مدار میں داخل کرنے کی پہلی سالگرہ

جی او ای ایس سیٹلائٹ نے اس ایونٹ کا سگنیچر مس کردیا کیوں کہ زمین کا میگنیٹک فیلڈ اس طرح کے ایونٹس سے کووچ فراہم کرتا ہے۔تاہم اس ایونٹ کو چندریان۔2 کے ذریعہ ریکارڈ کرلیا گیا۔

کلاس پیلوڈ نے چندریان۔2 پر ایس پی اے اور سی ایم اے ایونٹس کوسولر فلیئرس سے گزرتے دیکھا۔اسرو نے کہا کہ اس طرح کے مختلف نکاتی مشاہدات ہمیں مختلف سیاروں پر اس کے اثرات کو سمجھنے میں مدد کرتے ہیں۔

(یو این آئی)

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا کہنا ہے کہ اس کے دوسرے قمری مشن چندریان-2 نے رواں برس جنوری میں زیادہ شدت والے شمسی شعلوں کی وجہ سے سولر پروٹون ایونٹ کا پتہ لگالیا ہے۔۔Chandrayaan-2 Detects Solar Proton Events

بڑے ایریا سافٹ ایکس رے سپیکٹرو میٹر آن بورڈ چندریان-2 آربیٹرM5.5 کلاس سولر فلیئر کی وجہ سے سولر پروٹون ایونٹ کا پتہ چلا جو 20 جنوری کو ہوا تھا۔

18 جنوری کو ایک ایم 1.5 کلاس سولر فلیئر کی وجہ سے کلاس انسٹرومنٹ نے چاند کے پاس سے گزرتے ہوئے سی ایم ای کا پتا لگا لیا تھا۔ سی ایم ای تقریباً ایک ہزار کلو میٹر فی سکنڈ کی رفتار سے سفر کرتا ہے اور اس کو زمین تک پہنچنے میں تقریباً دو سے تین دن لگتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ چندریان-2 کو چاند کے مدار میں داخل کرنے کی پہلی سالگرہ

جی او ای ایس سیٹلائٹ نے اس ایونٹ کا سگنیچر مس کردیا کیوں کہ زمین کا میگنیٹک فیلڈ اس طرح کے ایونٹس سے کووچ فراہم کرتا ہے۔تاہم اس ایونٹ کو چندریان۔2 کے ذریعہ ریکارڈ کرلیا گیا۔

کلاس پیلوڈ نے چندریان۔2 پر ایس پی اے اور سی ایم اے ایونٹس کوسولر فلیئرس سے گزرتے دیکھا۔اسرو نے کہا کہ اس طرح کے مختلف نکاتی مشاہدات ہمیں مختلف سیاروں پر اس کے اثرات کو سمجھنے میں مدد کرتے ہیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.