نئی دہلی: دہلی این سی آر میں پیر کی صبح تقریباً 5:36 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.0 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مرکز نئی دہلی تھا اور اس کی گہرائی 5 کلومیٹر تھی۔
EQ of M: 4.0, On: 17/02/2025 05:36:55 IST, Lat: 28.59 N, Long: 77.16 E, Depth: 5 Km, Location: New Delhi, Delhi.
— National Center for Seismology (@NCS_Earthquake) February 17, 2025
For more information Download the BhooKamp App https://t.co/5gCOtjdtw0 @DrJitendraSingh @OfficeOfDrJS @Ravi_MoES @Dr_Mishra1966 @ndmaindia pic.twitter.com/yG6inf3UnK
نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق، ریکٹر اسکیل پر 4.0 کی شدت کا زلزلہ پیر کی صبح دہلی-این سی آر سے 5 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔
#WATCH | An earthquake with a magnitude of 4.0 jolts the national capital and surrounding areas | At New Delhi railway station, a vendor Anish says, " everything was shaking...customers started screaming..." pic.twitter.com/cSgt2BZaS5
— ANI (@ANI) February 17, 2025
زلزلے کے شدید جھٹکے صبح 5:36 پر محسوس کیے گئے۔ اچانک آنے والے جھٹکوں نے مکینوں کو خوف و ہراس میں اپنے گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کردیا۔
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر، ایک دکاندار نے کہا کہ، سب کچھ ہل رہا تھا، گاہک چیخنے لگے۔۔"
دریں اثنا، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر اپنی ٹرین کا انتظار کر رہے ایک مسافر نے کہا، ایسا لگا جیسے یہاں کوئی ٹرین زیر زمین چل رہی ہو۔ سب کچھ ہل رہا تھا۔ ایک اور شخص نے کہا، میں ویٹنگ لاؤنج میں تھا۔ سب وہاں سے بھاگ گئے۔ ایسا لگا جیسے کوئی پل یا کوئی چیز گر گئی ہو۔
#WATCH | A 4.0-magnitude earthquake jolted the national capital and surrounding areas | A passenger awaiting his train at New Delhi railway station says, " i was in the waiting lounge. all rushed out from there. it felt as if any bridge or something had collapsed..." pic.twitter.com/TpmLpD7g2G
— ANI (@ANI) February 17, 2025
ایک اور مسافر نے کہا، یہ مختصر وقت کے لیے تھا، لیکن شدت بہت زیادہ تھی۔ یوں لگا جیسے کوئی ٹرین بہت تیز رفتاری سے آئی ہو۔ ان کے علاوہ غازی آباد کے ایک رہائشی نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ میں نے پہلے کبھی ایسا محسوس نہیں کیا تھا۔ پوری عمارت لرز رہی تھی۔ اس دوران دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایکس پر لکھا، میں سب کی حفاظت کے لیے دعا گو ہوں۔
I pray for safety of everyone https://t.co/qy1PBOYbN3
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) February 17, 2025
زلزلے کیوں آتے ہیں:
دراصل، زمین کی چار بڑی تہیں ہیں، جنہیں اندرونی کور، بیرونی کور، مینٹل اور کرسٹ کہتے ہیں۔ زمین کے نیچے پلیٹیں گھومتی رہتی ہیں اور جب وہ ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں تو زمین کی سطح کے نیچے کمپن شروع ہوجاتی ہے۔ جب یہ پلیٹیں اپنی جگہ سے ہٹتی ہیں تو زلزلہ محسوس ہوتا ہے۔ معلومات کے مطابق جب زلزلے کی شدت زیادہ ہوتی ہے تو اس کے جھٹکے دور دور تک محسوس کیے جاتے ہیں۔