بلدی بائی نے سنہ 1985 میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی اور ان کی اہلیہ سونیا گاندھی کندمول کھلاکر ضیافت کی تھی۔
بلدی بائی راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی کی ضیافت کرکے پوسٹر لیڈی تو بن گئیں، لیکن ان کی قسمت کا دریچہ کبھی نہیں کھلا۔
بلدی بائی آج بانس کی ٹوکریاں بناکر دو وقت کی روٹی کے لیے جد و جہد کر رہی ہیں۔ ان کے شوہر اور بیٹے نے غربت کے عالم میں دم توڑ دی۔
راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی کی ضیافت کرکے بلدی بائی پوسٹر لیڈی تو بن گئی، لیکن حکومتیں اور کانگریس رہنما انھیں ہمیشہ نظرانداز کرتے رہے۔
بلدی بائی اپنی زندگی کے آخری ایام میں ہیں، لیکن تاحال انھیں گھر کے لیے چھت تک نصیب نہیں ہو سکا۔
میڈیا میں بلدی بائی کی تصویریں آج بھی گریا بند کے کسی رہنما کے مقابلے میں زیادہ چھائی رہتی ہیں، لیکن شومی قسمت کہیے کہ تمام تر حکومتی منصوبوں کے باوجود انھیں تاحال ایک گھر تک نہیں ملا۔
گانگریس کے عہد کی اندرا آواس یوجنا ہو یا بی جے پی کی عہد کی وزیراعظم آواس یوجنا، بلدی بائی کو کوئی بھی یوجنا گھر نہیں فراہم کرا سکا۔
سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے کلہاڈی گھاٹ گاؤں کو گود لیا تھا۔ اس کے بعد گاہے بگاہے کانگریسی رہنما یہاں پہنچتے رہے اور بلدی بائی کی تصویریں کھینچوائیں اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی، لیکن یہ وعدے کبھی حقیقت ثابت نہیں ہوئے۔
کانگریس مقامی رہنما تک بلدی بائی کو نظرانداز کیے جانے کو تسلیم کرتے ہیں۔