واضح رہے کہ دو ماہ قبل 18 مئی کو اس مرض سے متاثرہ بچوں کی تعداد صرف 1059 تھی جو 60 دنوں میں دس گنا بڑھ کر 18 جولائی کو 10639 ہو چکی ہے۔ بچوں میں تیزی سے ہوئے اس اضافے کو دیکھتے ہوئے طبی ماہرین نے خصوصی احتیاط برتنے اور بچوں کی حفاظت کے لیے خاص خیال رکنھے کا مشورہ دیاہے۔
واضح رہے یہ ریاست میں پائے جانے والے مریضوں کی کل تعداد کا 3.76 فیصد ہے۔ ایک ماہ قبل، 18 جون کو، ریاست میں نوزائیدہ، شیر خوار بچوں سے لے کر 10 سال کی عمر تک کے 3866 بچوں کو کورونا سے متاثر پایا گیا تھا۔ 18 مئی کو یہ تعداد 1059 تھی۔ ریاستی حکام اور دیگر طبی ماہرین کے مطابق، کم عمر بچوں کو بزرگ شہریوں کےمقابلے صحت کی زیادہ پریشانی نہیں ہوتی ہے۔
چھوٹے بچوں میں قوت مدافعت کا ایک اچھا نظام ہوتا ہے۔ ان کے پھیپھڑوں کی حالت بھی اچھی ہوتی ہے۔ لہذا کورونا سے ان کی ی شفا یابی کی شرح بھی اچھی ہے۔ می ایم سی کی ایک عہدیدار کے مطابق زیادہ تر بچوں میں کورونا کی علامتیں نہیں پائی جاتی۔ انھں دی جانے والی ویکسین بی سی جی ، ایم ایم آر ، پولیو ویکسین کی وجہ سے انکی قوت مدافعت دو گنا زیادہ ہوتی ہے۔
اب تک جو بچے متاثر پائے گئے ہیں ان میں کورونا کی علامات اتنی شدید نہیں ہیں اور یہ کوئی خاص تشویش ناک بات نہیں ہے، تاہم، اس حقیقت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے کہ ان کی وجہ سے دوسروں کو بھی یہ بیماری ( انفیکشن ) لگ سکتا ہے۔