ETV Bharat / bharat

تلگوریاستوں کےمابین دوبارہ تلخیاں

author img

By

Published : May 12, 2020, 10:14 PM IST

تلنگانہ نےآندھراپردیش کے ،پوتی ریڈی پاڈو، آبی پرجیکٹ کی توسیع کا جی او، جاری کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔اس سلسلے میں کرشنا ریور بورڈ میں شکایت درج کرائی۔

تلگوریاستوں کےمابین دوبارہ تلخیاں
تلگوریاستوں کےمابین دوبارہ تلخیاں

اپنی شکایت میں ، تلنگانہ حکومت نے کہا کہ سری سیلم سے نئی لفٹ اسکیم شروع کرنا غیر منصفانہ ہے۔

تلنگانہ حکومت نے کرشنا بورڈ کو مطلع کیا ہے کہ سری سیلم سے آندھراپردیش کی طرف 3 ٹی ایم سی پانی منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کرشنا بورڈ کو یہ کہا گیا کہ اے پی حکومت کا203 جی او غیر قانونی ہے اور اسے فوری طور پر رد کرنے کا مطالبہ کیا۔

تلنگانہ سرکار کا کہنا ہے کہ نیا پروجیکٹ، کے آر ایم بی اپیکس کونسل کی اجازت سے شروع کیا جانا چاہئے۔ اور یہ اقدام تنظیم نو قانون کی خلاف ورزی ہے۔

تلنگانہ سرکار نے کرشنا بورڈ سے ٹینڈرز روکنے کو کہا ہے۔ تلنگانہ آبپاشی کے چیف سکریٹری رجت کمار بدھ کے روز سہ پہر تین بجے اسی مسئلے پر کرشنا ریور بورڈ کے چیئرمین سے بات کریں گے۔

واضح رہےکہ مذکورہ پراجیکٹ کو لیکر اس سے پہلے بھی دونوں ریاستوں میں کہا سنی ہوچکی ہے، جبکہ اس بار آندھراپردیش حکومت نے پیش قدمی کرتے ہوئے اس پراجکٹ کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جی او جاری کیا ہے۔

متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم اور تلنگانہ کے وجود میں آنے کے بعد سے دونوں ریاستوں میں علاقے۔ پانی اور ملازمین اور دیگر امور پر شدید اختلافات دیکھے گئے تاہم، 2019 میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کے وزیر اعلی منتخب ہونے کے بعد تلنگانہ وزیراعلی کے سی آر نے دوستی کا ہاتھ بڑھایا، اور دنوں وزرائے اعلی کی کئی بار میٹنگز ہوئیں،دونوں نے آپسی مسائل کو رضامندی کے ساتھ حل کرنے کی بھی خواہش ظاہر کی۔

تاہم مذکورہ پراجکٹ کی توسیع سے متعلق آندھراپردیش کے فیصلے سے دونوں ریاستوں میں دوبارہ تلخیاں شروع ہوگئی ہیں۔

اپنی شکایت میں ، تلنگانہ حکومت نے کہا کہ سری سیلم سے نئی لفٹ اسکیم شروع کرنا غیر منصفانہ ہے۔

تلنگانہ حکومت نے کرشنا بورڈ کو مطلع کیا ہے کہ سری سیلم سے آندھراپردیش کی طرف 3 ٹی ایم سی پانی منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کرشنا بورڈ کو یہ کہا گیا کہ اے پی حکومت کا203 جی او غیر قانونی ہے اور اسے فوری طور پر رد کرنے کا مطالبہ کیا۔

تلنگانہ سرکار کا کہنا ہے کہ نیا پروجیکٹ، کے آر ایم بی اپیکس کونسل کی اجازت سے شروع کیا جانا چاہئے۔ اور یہ اقدام تنظیم نو قانون کی خلاف ورزی ہے۔

تلنگانہ سرکار نے کرشنا بورڈ سے ٹینڈرز روکنے کو کہا ہے۔ تلنگانہ آبپاشی کے چیف سکریٹری رجت کمار بدھ کے روز سہ پہر تین بجے اسی مسئلے پر کرشنا ریور بورڈ کے چیئرمین سے بات کریں گے۔

واضح رہےکہ مذکورہ پراجیکٹ کو لیکر اس سے پہلے بھی دونوں ریاستوں میں کہا سنی ہوچکی ہے، جبکہ اس بار آندھراپردیش حکومت نے پیش قدمی کرتے ہوئے اس پراجکٹ کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جی او جاری کیا ہے۔

متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم اور تلنگانہ کے وجود میں آنے کے بعد سے دونوں ریاستوں میں علاقے۔ پانی اور ملازمین اور دیگر امور پر شدید اختلافات دیکھے گئے تاہم، 2019 میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کے وزیر اعلی منتخب ہونے کے بعد تلنگانہ وزیراعلی کے سی آر نے دوستی کا ہاتھ بڑھایا، اور دنوں وزرائے اعلی کی کئی بار میٹنگز ہوئیں،دونوں نے آپسی مسائل کو رضامندی کے ساتھ حل کرنے کی بھی خواہش ظاہر کی۔

تاہم مذکورہ پراجکٹ کی توسیع سے متعلق آندھراپردیش کے فیصلے سے دونوں ریاستوں میں دوبارہ تلخیاں شروع ہوگئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.