اس معاملے کے بعد سے بھارت میں 26 جولائی کو ہر برس'کارگل وجے ڈے' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس 'آپریشن وجے' میں کیپٹن وجینت تھاپرکی جواں مردی کے کارنامے اس دور کے نوجوانوں کے لئے متاثرکن ہیں۔ کیپٹن وجینت تھاپر کے والد کرنل ابھیانت نے اس موقع ہر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی اور اپنے بیٹے کی حب الوطنی کی کچھ یادیں تازہ کیں۔
کیپٹن وجینت تھاپر کے والد کرنل ابھیانت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایاکہ' میں نے اپنی زندگی میں اپنے بیٹے کو کبھی خود سے الگ نہیں کیا مجھے جب بھی کوئی پریشانی لاحق ہوتی ہے تو میں اپنے بیٹے کی تصویر کے سامنے کھڑا ہوتا ہوں۔ اس سے بات کرتا ہوں ۔ اس سے میرا سارا بوجھ ہلکا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ' گرچہ میرے بیٹے کا جسم چلا گیا لیکن اس کے خیا لات اب بھی ہمارے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ' میں نے اپنے بیٹے کے کارنامے اور اس کی یاد میں 'وجینت ایٹ کارگل' کے نام سے ایک کتاب تحریر دی ہے، جس میں میں نے اپنے بیٹے کی پیدائش، اس کی اسکولنگ، کالج اور حب الوطنی اور اس کی بہادری کی داستان کو لکھا ہے۔
کیپٹن وجینت تھاپر کے والد نے بیٹے کی شہادت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ' نوئیڈا میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ لوگ اس کے جذبے کو سلام پیش کرنے کے لئے سڑکوں پر آئے تھے۔ انہوں نے اس کتاب میں اپنے بیٹے کے خظ کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ کرنل کے خط کا بھی تذکرہ کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ 'مجھے اپنی اس کی زندگی کے کھونے کا کوئی غم نہیں ہے، اگر خدا مجھے دوسری زندگی دے تو میں اپنے ملک کی حفاظت کے لیے دشمن کے خلاف لڑ کر گزاروں گا۔
مزید پڑھیں:
تلک اور آزاد کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت
انہوں نے مزید کہا کہ اکثر ہم اپنے آس پاس کے لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں کہ ان کا بیٹا بیرون ملک میں ملازمت کرتا ہے لیکن اصل بات یہ ہےکہ آپ کا بیٹا اپنے ملک کے کے لیے کیا کر رہا ہے۔