ETV Bharat / bharat

'ایک ساتھ کئی وجوہات سے ہوا ہوگا طیارہ حادثہ'

ماہرین کا ماننا ہے کہ کیرالہ کے کوزی کوڈ میں جمعہ کی رات ہوئے طیارہ حادثے میں تیز بارش کے ساتھ کئی وجوہات رہے ہوں گے۔

several reasons may be for plane crash in kozhikode: experts
طیارہ حادثہ
author img

By

Published : Aug 8, 2020, 9:00 PM IST

ایئر انڈیا ایکسرپیس کا بوئنگ 737-800 جہاز جب کوزی کوڈ پہنچا اس وقت وہاں تیز بارش ہورہی تھی۔ جب رن وے گیلا ہوتا ہے تو جہاز کو اترنے کے بعد رکنے کے لیے رن وے پر عام معمول کے مقابلے میں زیادہ دوری طے کرنے ہوتی ہے۔

شہری ہوا بازی کے ڈائرکٹوریٹ کے ایک افسر نے بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ، 'یقیناً جہاز رن وے پر کافی آگے جاکر اترا، لیکن اس کے باوجود جہاز کو روکنے کے لیے رن وے کی مناسب لمبائی پائلٹ کے سامنے موجود تھی۔''

کوزی کوڈ ہوائی اڈے کا رن وے 2.86 کلو میٹر طویل ہے۔ بوئنگ 737-800 کے مینویل کے حساب سے سمندر کی سطح سے کوزی کوڈ ہوائی اڈے کی اونچائی اور بارش کے پیش نظر چالیس ٹن تک وزن کے ساتھ لینڈنگ کے لئے دو کلومیٹر سے کافی کم آپریشنل رن وے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جہاز رن وے پر 900 میٹر پر اترا تھا۔ سامنے پورے دو کلومیٹر کا رن وے موجود تھا۔

افسر نے بتایا کہ اترنے کے بعد جہاز کی رفتار بھی زیادہ رہی ہوگی تبھی وہ رن وے کے پار نکل گیا۔ جہاز ہوا کی سمت کے ساتھ اتر رہا تھا۔ بارش کےساتھ چل رہی تیز ہوا کی وجہ سے جہاز کی رفتار وقت پر کم نہیں ہوپائی ہوگی۔

ڈی سی جی اے افسر نے بتایا کہ یہ سب صرف ممکنہ وجوہات ہوسکتے ہیں۔ جانچ کے بعد ہی حقیقی وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔

مزید پڑھیں:

کیرالہ طیارہ حادثہ: مہلوکین کے اہل خانہ کو 10-10 لاکھ روپے معاوضہ

پائلٹ نے تین بار رن وے پر اترنے کی کوشش کی تھی۔ پہلے دو مرتبہ انہوں نے اترنا ٹال کر اوور سوٹ کیا۔ تیسری کوشش میں انہوں نے لینڈنگ کی، لیکن جہاز رن وے پر پار کرکھائی میں جاگری۔ حادثے میں دونوں پائلٹ سمیت 19 لوگوں کی موت ہوگئی۔

ایئر انڈیا ایکسرپیس کا بوئنگ 737-800 جہاز جب کوزی کوڈ پہنچا اس وقت وہاں تیز بارش ہورہی تھی۔ جب رن وے گیلا ہوتا ہے تو جہاز کو اترنے کے بعد رکنے کے لیے رن وے پر عام معمول کے مقابلے میں زیادہ دوری طے کرنے ہوتی ہے۔

شہری ہوا بازی کے ڈائرکٹوریٹ کے ایک افسر نے بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ، 'یقیناً جہاز رن وے پر کافی آگے جاکر اترا، لیکن اس کے باوجود جہاز کو روکنے کے لیے رن وے کی مناسب لمبائی پائلٹ کے سامنے موجود تھی۔''

کوزی کوڈ ہوائی اڈے کا رن وے 2.86 کلو میٹر طویل ہے۔ بوئنگ 737-800 کے مینویل کے حساب سے سمندر کی سطح سے کوزی کوڈ ہوائی اڈے کی اونچائی اور بارش کے پیش نظر چالیس ٹن تک وزن کے ساتھ لینڈنگ کے لئے دو کلومیٹر سے کافی کم آپریشنل رن وے کی ضرورت ہوتی ہے۔ جہاز رن وے پر 900 میٹر پر اترا تھا۔ سامنے پورے دو کلومیٹر کا رن وے موجود تھا۔

افسر نے بتایا کہ اترنے کے بعد جہاز کی رفتار بھی زیادہ رہی ہوگی تبھی وہ رن وے کے پار نکل گیا۔ جہاز ہوا کی سمت کے ساتھ اتر رہا تھا۔ بارش کےساتھ چل رہی تیز ہوا کی وجہ سے جہاز کی رفتار وقت پر کم نہیں ہوپائی ہوگی۔

ڈی سی جی اے افسر نے بتایا کہ یہ سب صرف ممکنہ وجوہات ہوسکتے ہیں۔ جانچ کے بعد ہی حقیقی وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔

مزید پڑھیں:

کیرالہ طیارہ حادثہ: مہلوکین کے اہل خانہ کو 10-10 لاکھ روپے معاوضہ

پائلٹ نے تین بار رن وے پر اترنے کی کوشش کی تھی۔ پہلے دو مرتبہ انہوں نے اترنا ٹال کر اوور سوٹ کیا۔ تیسری کوشش میں انہوں نے لینڈنگ کی، لیکن جہاز رن وے پر پار کرکھائی میں جاگری۔ حادثے میں دونوں پائلٹ سمیت 19 لوگوں کی موت ہوگئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.