راہل گاندھی نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ یقینی طور پر سندھیا ان کے دوست ہیں اس لیے وہ انہیں اچھی طرح جانتے ہیں۔
سندھیا کو بخوبی علم ہے کہ ایک طرف کانگریس کا نظریہ ہے اور دوسری جانب راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا نظریہ۔ جیوت رادتیہ کو اپنے سیاسی مستقبل کے لئے ڈر محسوس ہورہا تھا اس لئے نظریات کو انہوں نے اپنی جیب میں رکھ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ سندھیا وہاں بہتر محسوس نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ وہاں ان کو نہ احترام ملے گا اور نہ ہی ان کو اطمینان حاصل ہوگا۔ یہ بات صحیح ہے کہ وہ میرے پرانے دوست ہیں لیکن میں جانتا ہوں کہ جیوتی رادتیہ کے دل میں کچھ اور ہے اور ان کے سامنے سیاسی حالت کچھ اور ہیں۔