ETV Bharat / bharat

مولانا طلحہ کاندھلوی کے لیے دعائے مغفرت کی اپیل - rest

حضرت مولانا محمد طلحہ کاندھلوی کے انتقال پر جمعیت علما ہند نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

مولانا طلحہ کاندھلوی کے لیے دعائے مغفرت کی اپیل
author img

By

Published : Aug 13, 2019, 10:22 PM IST

Updated : Sep 26, 2019, 10:12 PM IST

جمعیت علما ہند کے صدرامیرالہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے حضرت مولانا محمد طلحہ کاندھلوی صاحبزادہ و جانشین حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی قدس سرہ کے سانحہ ارتحال پر گہرے رنج وغم کا اظہا ر کرتے ہوئے اسے ملت اسلامیہ ہند کے لیے بڑا خسارہ بتایا ہے۔
وہ جامعہ مظاہرالعلوم سہارن پور کے سرپرست اورخانوادہ کاندھلہ کی علمی، اصلاحی اور روحانی وراثت کے سچے امین تھے، نیزشاہ عبدالقادررائے پوری ؒ سے تربیت و سلوک کے لیے بیعت ہوئے، اجازت و خلافت حضرت شیخ الحدیث ؒ سے حاصل کی اور پھر اسی منہج پر بیعت وارشاد کا سلسلہ شروع کیا۔

اللہ تعالی نے آپ کو توازن و اعتدال، تواضع و خدمت کا جذبہ اور اصابت رائے کا جوہر عطا کیا تھا۔
صاحب سیرت وکردار، نرم خو، کریم النفس اور سادہ لوح شخصیت کے مالک تھے۔ پوری زندگی زہد وغنا، کثرت ذکر،مذاکرہ دینی، احیائے سنت واشاعت دین و شریعت میں مستغرق رہے۔

مولانا دارالعلوم دیوبند کے تاحیات رکن شورٰی اور مظاہرالعلوم سہارن پور کے رکن شورٰی وسرپرست رہے۔
خانوادہ مدنی سے آپ کو تعلق وراثت میں حاصل ہوا تھا، شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ نے بچپن میں انہیں پیرجی کا لقب دیا تھا جو بعد میں مقبول عام وخاص ہوا۔آپ کوجمیعۃ علماء ہند کی سرگرمیوں اور تحریکوں سے لگاؤ تھا، اس کے لیے دعاء کرتے اور حسب طلب مشورہ خیر سے نوازتے۔
جمیعۃعلماء ہند کے صدر اور جنرل سکریٹری نے مولانا مرحوم کے لیے جماعتی احباب، متوسلین و متعلقین و ارباب مدارس سے دعائے مغفرت و ایصال ثواب کے اہتمام کی اپیل کی ہے۔

جمعیت علما ہند کے صدرامیرالہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے حضرت مولانا محمد طلحہ کاندھلوی صاحبزادہ و جانشین حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی قدس سرہ کے سانحہ ارتحال پر گہرے رنج وغم کا اظہا ر کرتے ہوئے اسے ملت اسلامیہ ہند کے لیے بڑا خسارہ بتایا ہے۔
وہ جامعہ مظاہرالعلوم سہارن پور کے سرپرست اورخانوادہ کاندھلہ کی علمی، اصلاحی اور روحانی وراثت کے سچے امین تھے، نیزشاہ عبدالقادررائے پوری ؒ سے تربیت و سلوک کے لیے بیعت ہوئے، اجازت و خلافت حضرت شیخ الحدیث ؒ سے حاصل کی اور پھر اسی منہج پر بیعت وارشاد کا سلسلہ شروع کیا۔

اللہ تعالی نے آپ کو توازن و اعتدال، تواضع و خدمت کا جذبہ اور اصابت رائے کا جوہر عطا کیا تھا۔
صاحب سیرت وکردار، نرم خو، کریم النفس اور سادہ لوح شخصیت کے مالک تھے۔ پوری زندگی زہد وغنا، کثرت ذکر،مذاکرہ دینی، احیائے سنت واشاعت دین و شریعت میں مستغرق رہے۔

مولانا دارالعلوم دیوبند کے تاحیات رکن شورٰی اور مظاہرالعلوم سہارن پور کے رکن شورٰی وسرپرست رہے۔
خانوادہ مدنی سے آپ کو تعلق وراثت میں حاصل ہوا تھا، شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمہ اللہ نے بچپن میں انہیں پیرجی کا لقب دیا تھا جو بعد میں مقبول عام وخاص ہوا۔آپ کوجمیعۃ علماء ہند کی سرگرمیوں اور تحریکوں سے لگاؤ تھا، اس کے لیے دعاء کرتے اور حسب طلب مشورہ خیر سے نوازتے۔
جمیعۃعلماء ہند کے صدر اور جنرل سکریٹری نے مولانا مرحوم کے لیے جماعتی احباب، متوسلین و متعلقین و ارباب مدارس سے دعائے مغفرت و ایصال ثواب کے اہتمام کی اپیل کی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 26, 2019, 10:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.