انڈین ریلوے کے ذرائع کے مطابق ایک چینی کمپنی کی جانب سے بولی میں شرکت کے بعد بھارتی ریلوے نے 44 وندے بھارت ٹرینز کے ٹینڈر منسوخ کر دیے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نیا ٹینڈر ایک ہفتے میں پیش کیا جائے گا اور تازہ ترین 'عوامی خریداری آرڈر' کے تحت مقامی سپلائرز کو ہی ترجیح دی جائے گی۔
انڈین ریلوے نے ٹرین 18 کے 44 ریکوں کی تیاری کے ٹینڈر کو منسوخ کر دیا جسے دوبارہ وندے بھارت ایکسپریس کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ 'ایک تازہ ٹینڈر ایک ہفتہ کے اندر اندر جاری کر دیا جائے گا، اس ضمن میں میک ان انڈیا پر توجہ دی جا رہی ہے، کیونکہ چینی جوائنٹ وینچر نے بھی غیر ملکی بولی لگانے والے کی حیثیت سے درخواست دی تھی'۔
وزارت ریلوے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'ہم نے نیم تیز رفتار ٹرین سیٹ (وندے بھارت) کے 44 سیٹوں کی تیاری کے ٹینڈر کو منسوخ کر دیا ہے'۔
اس ٹنڈر میں چین کے مشترکہ منصوبے کی کمپنی سی آر آر سی پیونیر الیکٹرک (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ نے بھی حصہ لیا تھا۔
ٹرین 18 کو بعد میں وندے بھارت ایکسپریس کے طور پر دوبارہ نامزد کیا گیا اور اسے گزشتہ برس فروری میں وزیراعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی سے دہلی کے درمیان متعارف کرایا گیا تھا۔
اکتوبر 2019 میں دوسری وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو نئی دہلی اور کترا کے درمیان متعارف کرایا گیا۔
نومبر 2019 میں ریلوے بورڈ نے نیم تیز رفتار ٹرینوں کی تیاری دوبارہ شروع کرنے کے لئے آئی سی ایف کو ایک آرڈر جاری کیا۔ اس کے بعد آئی سی ایف نے 44 ٹرین سیٹز کے لئے بولی لگانے کا مطالبہ کیا ۔ ان ٹرینوں کے ہر سیٹ میں 16 کوچز ہیں۔