ETV Bharat / bharat

'ابھی اور بھی آڈیو ریکارڈنگز اور ویڈیوز ہیں' - پاکستان مسلم لیگ

مسلم لیگ (نون) کی نائب صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ جج ارشد ملک کی جاری کی گئی مزید ویڈیوز اور آڈیو ریکارڈنگز سن کے پاس موجود ہیں۔

ابھی اور بھی آڈیو ریکارڈنگز اور ویڈیوز ہیں
author img

By

Published : Jul 9, 2019, 1:24 PM IST

پاکستان مسلم لیگ (نون) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی جانب سے سنیچر کو جاری کی گئی مبینہ ویڈیو جیسی دو اور بھی ویڈیوز، آڈیو ریکارڈنگز موجود ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو لیک کے پیش نظر خود کو علیٰحدہ رکھنے کی درخواست کی ہے۔

خیال رہے کہ پیر کی شب ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں بات کرتے ہوئے مریم نے کہا تھا کہ رمضان کے مہینے میں جج ارشد ملک عمرے کے لیے گئے تھے اور سعودی عرب میں ان کی کسی شخص سے ملاقات ہوئی جس کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔

یاد رہے کہ یہ ویڈیو پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو دکھائی ہے۔

اس میں مبینہ طور پر نواز شریف کو العزیزیہ ریفرینس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ایک لیگی کارکن ناصر بھٹ سے بات چیت میں فیصلہ لکھنے سے متعلق کچھ لوگوں جانب سے دباؤ کے بارے میں بتایا اور سنا جاسکتا تھا۔

اس ٹیپ کے سامنے آنے کے بعد احتساب عدالت کی جانب سے مذکورہ جج کا ایک بیان بھی جاری کیا گیا جس میں انھوں نے ویڈیو کو 'جھوٹی، جعلی اور مفروضوں پر مبنی' قرار دیا ہے۔

جج کی تردید کے بعد وزیراعظم کی مشیر برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 'آڈیو، ویڈیو ٹیپ بنانے اور چلانے والے دونوں جھوٹے ہیں اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مریم صفدر اعوان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے آڈیو اور ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرائیں گے'۔

تاہم وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں حکومتی ترجمانوں کے ایک اجلاس میں ہدایت کی کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کو اس حوالے سے تنازع کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

اطلاع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ 'عدلیہ آزاد ہے اور اسے خود اس بات کا نوٹس لینا چاہیے'۔

واضح رہے کہ صدر مریم نواز نے سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پناما مقدمے میں نواز شریف کو جیل بھیجنے والے جج ارشد ملک پر 'نامعلوم افراد' کی طرف سے دباؤ تھا۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی، جس میں جج ارشد ملک نے مریم نواز کی طرف سے دکھائی جانے والی ویڈیوز کو جھوٹی، جعلی اور مفروضوں پر مبنی قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ مریم صفدر کی پریس کانفرنس کے بعد یہ ضروری ہے کہ سچ منظرعام پر لایا جائے۔

پاکستان مسلم لیگ (نون) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی جانب سے سنیچر کو جاری کی گئی مبینہ ویڈیو جیسی دو اور بھی ویڈیوز، آڈیو ریکارڈنگز موجود ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو لیک کے پیش نظر خود کو علیٰحدہ رکھنے کی درخواست کی ہے۔

خیال رہے کہ پیر کی شب ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں بات کرتے ہوئے مریم نے کہا تھا کہ رمضان کے مہینے میں جج ارشد ملک عمرے کے لیے گئے تھے اور سعودی عرب میں ان کی کسی شخص سے ملاقات ہوئی جس کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔

یاد رہے کہ یہ ویڈیو پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو دکھائی ہے۔

اس میں مبینہ طور پر نواز شریف کو العزیزیہ ریفرینس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو ایک لیگی کارکن ناصر بھٹ سے بات چیت میں فیصلہ لکھنے سے متعلق کچھ لوگوں جانب سے دباؤ کے بارے میں بتایا اور سنا جاسکتا تھا۔

اس ٹیپ کے سامنے آنے کے بعد احتساب عدالت کی جانب سے مذکورہ جج کا ایک بیان بھی جاری کیا گیا جس میں انھوں نے ویڈیو کو 'جھوٹی، جعلی اور مفروضوں پر مبنی' قرار دیا ہے۔

جج کی تردید کے بعد وزیراعظم کی مشیر برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 'آڈیو، ویڈیو ٹیپ بنانے اور چلانے والے دونوں جھوٹے ہیں اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مریم صفدر اعوان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے آڈیو اور ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرائیں گے'۔

تاہم وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں حکومتی ترجمانوں کے ایک اجلاس میں ہدایت کی کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کو اس حوالے سے تنازع کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

اطلاع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ 'عدلیہ آزاد ہے اور اسے خود اس بات کا نوٹس لینا چاہیے'۔

واضح رہے کہ صدر مریم نواز نے سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پناما مقدمے میں نواز شریف کو جیل بھیجنے والے جج ارشد ملک پر 'نامعلوم افراد' کی طرف سے دباؤ تھا۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے ایک پریس ریلیز جاری کی گئی، جس میں جج ارشد ملک نے مریم نواز کی طرف سے دکھائی جانے والی ویڈیوز کو جھوٹی، جعلی اور مفروضوں پر مبنی قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ مریم صفدر کی پریس کانفرنس کے بعد یہ ضروری ہے کہ سچ منظرعام پر لایا جائے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.