نشست کے بعد مولانا اشہد رشیدی نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ جمیعت علماء کا یہ پروگرام ملک کے ہر ضلع میں منعقد ہو رہا ہے اور لوگوں کو بتایا جارہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کس طرح سے سے عوام کے مابین خدمت کرنا ہے اور ہندو مسلم اتحاد کو مزید تقویت دینی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ ملک میں بڑھتے موب لنچنگ کے واقعات لائق مذمت ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ماب لنچنگ کے خلاف قانون بنے اور قصورواروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے مولانا ارشد مدنی اور موہن بھاگوت کے ملاقات پر کہا کہ کیا پہلو سامنے آئے ہیں یہ تو مولانا ارشدمدنی اور موہن بھاگوت ہی بتائیں گے، لیکن اس سے جو نتائج نکلیں گے وہ بہت ہی خوش آئند ہوں گے۔
انہوں نے نشست میں دوران خطابت آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت اور مولانا ارشد مدنی کی ملاقات کے بارے میں کہا کہ اس ملاقات سے دو فائدے سامنے آئے ہیں ایک یہ کہ مولانا ارشد مدنی نے جمعیت کے نظریات کو موہن بھاگوت کے سامنے پوری طریقے سے واضح کیا اور موہن بھاگوت نے بھی سنا۔
انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت سے جو بات ہوئی اس میں یہ ہے کہ ماب لنچنگ کے خلاف موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ موب لنچنگ میں اگر کوئی آر ایس ایس کا کارکن شامل ہوتا ہے تو اس کی کسی بھی طرح سے حمایت نہیں کی جائے گی بلکہ کہ کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مولانا ارشد مدنی نے موہن بھاگوت سے کہا کہ اس ملک کی تعمیر و ترقی ہندو مسلم اتحاد میں ہی مضمر ہے۔
گزشتہ تیس جون کو میرٹھ میں ماب لنچنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے جس میں 50 سے زائد افراد گرفتار کیے گئے تھے اس پر انہوں نے کہا کہ جمیعت نے لوگوں کو رہا کرانے میں کافی اہم کردار ادا کیا ہے اور لوگ اس سے مطمئن بھی ہیں اور آئندہ بھی جمیت اس کے لیے کوشش کرتی رہے گی۔