وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کے کیس میں پاکستان سیاست کر رہا ہے، جس کی بھارت مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا، 'ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ گمراہ کرنے والی بیان بازی چھوڑ کر سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ضروری کارروائی کرے'۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پڑوسی ملک سے کوئی تعاون نہیں ملا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں رویش کمار نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی عدلیہ کے کام کاج کے بارے میں معلومات کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہماری عدلیہ آزاد ہے اور اسے بین الاقوامی برادری نے بھی تسلیم کیا ہے۔"
رویش کمار نے کہا، "اس معاملہ میں بھارتی عدلیہ اور عدالتی نظام نے 'شفاف طریقہ' سے قانون کے مناسب طریقہ کار پر عمل کیا ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں"۔
سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ معاملہ میں عدالت سے بدھ کو تمام ملزمین کو بری کئے جانے کے کچھ ہی گھنٹے بعد پاکستان نے اسلام میں آباد بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریا کو طلب کیا تھا۔
خیال رہے کہ 18فروری، 2007 کو دہلی سے پاکستان کے لاہور جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس میں ہریانہ کے پانی پت کے نزدیک دھماکہ ہوا تھا جس میں 68 لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور 12لوگ زخمی ہوئے تھے۔